’ایک اداکارہ کو جانور اور درخت سمیت ہر طرح کا کردار ادا کرنے کی اجازت ہو‘

15 جولائ 2019
ہر طرح کا کردار کرنا ہی ہمارا کام ہے، اسکارلٹ جانسن—فوٹو: شٹر اسٹاک
ہر طرح کا کردار کرنا ہی ہمارا کام ہے، اسکارلٹ جانسن—فوٹو: شٹر اسٹاک

ہولی وڈ اداکارہ اسکارلٹ جانسن کو ہمیشہ فلموں میں منفرد اور اچھوتے کردار کرنے کی وجہ سے جہاں سراہا جاتا ہے، وہیں ان پر تنقید بھی کی جاتی ہے۔

اسکارلٹ جانسن کو 2017 میں ریلیز ہونے والی سائنس فکشن فلم ’گھوسٹ ان دی شیل‘ میں سائبروگ سپر سولجر کا کردار ادا کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس فلم میں اسکارلٹ جانسن نے ایک ایسی بہادر سیکیورٹی افسر خاتون کا کردار ادا کیا تھا، جس کا جسم عام انسانوں کے اعضاء سمیت روبوٹک اعضاء کا مکسچر ہوتا ہے۔

یہ کردار جاپانی سائنس فکشن کہانیوں سے لیا گیا تھا اور فلم کی کہانی بھی جاپانی سائنس فکشن ناول سے لی گئی تھی۔

اسکارلٹ جانسن نے فلم میں ایک خیالی سیکیورٹی ادارے کی جانب سے سیکیورٹی افسر مقرر کی جاتی ہیں۔

یہ کردار ادا کرنے پر اسکارلٹ جانسن پر دوسروں کی ثقافت کو برے انداز میں پیش کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

گھوسٹ ان دی شیل کے کردار پر بھی اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا—اسکرین شاٹ
گھوسٹ ان دی شیل کے کردار پر بھی اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا—اسکرین شاٹ

علاوہ ازیں گزشتہ برس اسکارلٹ جانسن کو اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جب انہوں نے ہولی وڈ کرائم فلم ’رب اینڈ ٹب‘ میں ایک ٹرانس جینڈر مرد کا کردار ادا کرنے کی پیش کش قبول کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اسکارلٹ جانسن فلم میں مرد بنیں گی

اسکارلٹ جانسن کی جانب سے فلم میں ٹرانس جینڈر مرد کے کردار کی پیش کش قبول کیے جانے کے بعد انہیں دنیا بھر سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور ان پر تنقید کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ جب 21 ویں صدی میں ٹرانس جینڈر اداکار موجود ہیں تو ایک خاتون کو مرد ٹرانس جینڈر بنانے کی کیا ضرورت ہے؟

شدید تنقید کے بعد اسکارلٹ جانسن نے فلم میں مرد ٹرانس جینڈر کا کردار ادا کرنے سے معذرت کرلی تھی، تاہم انہوں نے اس وقت اس موضوع پر زیادہ بات نہیں کی تھی۔

ٹرانس جینڈر کے کردار کی پیش کش قبول کرنے پر اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا—فوٹو: ٹی ایم زیڈ
ٹرانس جینڈر کے کردار کی پیش کش قبول کرنے پر اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا—فوٹو: ٹی ایم زیڈ

لیکن اب انہوں نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے نئے بحث کا آغاز کردیا۔

اسکارلٹ جانسن نے فیشن میگزین ’ایز اف میگزین‘ سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خیال میں ایک اداکارہ کو اس بات کی مکمل آزادی ہونی چاہیے کہ وہ فلم میں کس طرح کا کردار ادا کرنا چاہتی ہے۔

اسکارلٹ جانسن نے فیشن میگزین کے لیے خصوصی فوٹو شوٹ بھی کروایا اور ان کی تین مختلف تصاویر کو میگزین نے سرورق کی زینت بنایا ہے۔

میگزین سے بات کے دوران اداکارہ نے فلم انڈسٹری میں رائج تنقید کے طریقہ کار سمیت اپنی پیشہ ورانہ زندگی پر بھی بات کی۔

اداکارہ نے فیشن میگزین کے لیے فوٹو شوٹ بھی کروایا—فوٹو: ایز اف میگزین
اداکارہ نے فیشن میگزین کے لیے فوٹو شوٹ بھی کروایا—فوٹو: ایز اف میگزین

اسکارلٹ جانسن کا کہنا تھا کہ اداکاروں کی جانب سے مختلف ثقافتوں یا سیاسی پس منظر کے کردار ادا کرنے کے بعد انہیں اچھے بننے کے درس دینے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: تنقید کے بعد اسکارلٹ جانسن نے مرد بننے سے معذرت کرلی

اسکارلٹ جانسن نے کسی بھی کردار کا نام لیے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ بطور اداکارہ انہیں ہر طرح کے کردار ادا کرنے چاہیے۔

اسکارلٹ جانسن جلد بلیک وڈو میں دکھائی دیں گی—اسکرین شاٹ
اسکارلٹ جانسن جلد بلیک وڈو میں دکھائی دیں گی—اسکرین شاٹ

اداکارہ کے مطابق ان کے خیال میں بطور اداکارہ انہیں کسی جانور، کسی سیارے اور درخت کے کردار سمیت ہر طرح کے کردار ادا کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔

اسکارلٹ جانسن کا کہنا تھا کہ کیوں کہ بطور اداکار مختلف قسم کے کرداروں کو ادا کرنا ان کا فرض ہے اور ان سے ایسے کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ اسکارلٹ جانسن ’بلیک وڈو‘ جیسے سائنس فکشن سپر ویمن کردار سمیت کئی طرح کے یادگار کردار ادا کیے ہیں۔ جلد ہی وہ سائنس فکشن فلم ’بلیک وڈو‘ میں ایکشن میں دکھائی دیں گی۔

انہوں نے 1994 میں فلم ’نارتھ‘ سے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور اب تک وہ 5 درجن سے زائد فلموں میں جلوہ گر ہو چکی ہیں، علاوہ ازیں انہوں نے دستاویزی فلموں، اسٹیج اور ٹی وی پر بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

تبصرے (0) بند ہیں