چیئرمین سینیٹ کے ساتھ ہیں اور رہیں گے، وزیراعلیٰ پنجاب

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2019
اس معاملے میں کوئی پریشانی والی بات نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار — فوٹو: ٹوئٹر
اس معاملے میں کوئی پریشانی والی بات نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار — فوٹو: ٹوئٹر

چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے حکومت سرگرم ہوگئی، صادق سنجرانی سے ایک روز کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں اور ان کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کروائی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کے دوران دونوں ایوانوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا۔

چیئرمین سینیٹ سے اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی ملاقات کی — فوٹو: اے پی پی
چیئرمین سینیٹ سے اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی ملاقات کی — فوٹو: اے پی پی

ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ ایوان بالا اور ایوان زیریں کے درمیان تعاون پر مبنی فضا کی وجہ سے قانون سازی کا عمل اور پارلیمانی امور خوش اسلوبی سے چل رہے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ آئینی معاملات میں ایوان بالا کو ہمیشہ ایوان زیریں کا مکمل تعاون حاصل رہا ہے اور سینٹ نے بھی ان معاملات میں بہتری لانے میں مثبت کردار ادا کیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ سینیٹ وفاق کی علامت ہے، تاہم اپوزیشن جماعتوں کو بھی ایوان کا تقدس مدنظر رکھنا چاہیے کیونکہ اس میں تمام صوبوں کی مساوی نمائندگی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے آئی

وزیر اعلیٰ پنجاب کی چیئرمین سینیٹ سے ملاقات

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صادق سنجرانی سے ملاقات میں چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم چیئرمین سینیٹ کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے۔

اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر گفتگو کرتے ہوئے عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں کوئی پریشانی والی بات نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حاصل بزنجو چیئرمین سینیٹ کیلئے اپوزیشن کے متفقہ امیدوار نامزد

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی فیصلہ لینے کے بعد آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

صوبے میں وزرا کی کارکردگی سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں، جس کے بعد اگر ضرورت پڑی تو قلمدان تبدیل کیے جاسکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں