اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، ہنڈریڈ انڈیکس میں 714 پوائنٹس کی کمی

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2019
اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز ہی منفی رجحان سے ہوا—فائل/فوٹو:اے ایف پی
اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز ہی منفی رجحان سے ہوا—فائل/فوٹو:اے ایف پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز شدید مندی کا رجحان غالب رہا جہاں 'کے ایس ای 100 انڈیکس' 714 پوائنٹس (2.17) فیصد کمی کے بعد 32 ہزار 958 پر بند ہوا۔

پی ایس ایکس میں کاروبار کا آغاز ہی منفی رجحان سے ہوا اور دن بھر مندی کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔

مارکیٹ کے آغاز پر انڈیکس 33 ہزار 672 پوائنٹس تھا جو دن بھر کی بلند ترین سطح رہی جبکہ آخری سیشن میں دن کی کم ترین سطح 32 ہزار 896 پوائنٹس ریکارڈ کی گئی۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز مجموعی طور پر 2 ارب 36 کروڑ روپے مالیت کے 6 کروڑ 90 لاکھ حصص کا کاروبار ہوا۔

مزید پڑھیں:اضافی ٹیکس معطل، 100روپے کے موبائل کارڈ پر 76 کے بجائے 88 روپے ملیں گے

مجموعی طور پر 292 میں سے 247 کمپنیوں کے کاروبار میں تنزلی جبکہ 35 کے کاروبار میں تیزی اور 10 کمپنیوں کے کاروبار میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

کمپنیوں کے انفرادی کاروبار میں میپل لیف سیمنٹ فیکٹری لمیٹڈ (ایم ایل سی ایف) 55 لاکھ حصص کے کاروبار کے ساتھ سرفہرست رہی، ٹی آر جی پاکستان لمیٹڈ اور کے-الیکٹرک بالترتیب 53 لاکھ اور 45 لاکھ حصص کے کاروبار کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہیں۔

تجزیہ نگار محمد فیضان کا کہنا تھا کہ ‘مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز منفی رجحان سے ہوا جو جمعے کے روز ہونے والی تنزلی کا تسلسل تھا اور یہ سلسلہ دن بھر جاری رہا جس کی وجہ شرح سود میں اضافے کے حوالے سے گردش کرنے والی خبر تھی’۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم اسٹارٹ اپ پروگرام: آئیڈیاجسٹ کا سرمایہ کاری میں اضافے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ ‘مارکیٹ میں گزشتہ سیشن کے مقابلے میں 52 لاکھ حصص کا اضافہ ہوا تھا جو روزانہ کی بنیاد پر 20 فیصد کا اضافہ ہے’۔

تجزیہ نگار شنکر تلریجا کا کہنا تھا کہ مارکیٹ گزشتہ 39 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘شرح سود میں اضافے کی صورت میں سرمایہ کار سیونگز سرٹیفکیٹس کی طرح سرمایے کو فکس کردیں گے اور مارکیٹ میں تنزلی کی وجہ یہی ہے’۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں