افغانستان میں سڑک کنارے نصب بم کا دھماکا، 11 افراد ہلاک

15 جولائ 2019
بم کے دھماکے میں ٹرک میں سوار افراد نشانہ بنے — فائل فوٹو / رائٹرز
بم کے دھماکے میں ٹرک میں سوار افراد نشانہ بنے — فائل فوٹو / رائٹرز

افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق بم کے دھماکے میں ٹرک میں سوار افراد نشانہ بنے۔

قندھار میں افغان آرمی کے نائب ترجمان احمد صادق عیسیٰ نے کہا کہ دھماکے میں 35 افراد زخمی بھی ہوئے۔

قندھار میں صوبائی کونسل کے رکن یوسف یونسی کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، تاہم انہوں نے ان کی تعداد نہیں بتائی۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں سے بھی بعض کی حالت تشویشناک ہے۔

مزید پڑھیں: طالبان کا 24 گھنٹے میں دوسرا حملہ: شہریوں سمیت 12 افغان اہلکار ہلاک

یوسف یونسی نے کہا کہ ہلاک و زخمی افراد میں ایک ہی خاندان کے افراد اور ان کے قریبی رشتہ دار شامل ہیں، جو مزار جارہے تھے۔ ابتدائی طور پر کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا۔

تاہم یونس یونسی نے طالبان کو ذمہ دار قرار دیا، جو صوبے میں افغان سیکیورٹی فورسز کو ہدف بنانے کے لیے اکثر سڑک کنارے نصب بموں کا استعمال کرتے ہیں۔

افغان آرمی کے نائب ترجمان احمد صادق عیسیٰ کا کہنا تھا کہ 'خاکریز میں آرمی کا صرف موبائل کلینک موجود ہے جس کے ذریعے اس وقت زخمی افراد کو مزید علاج کے لیے قندھار میں ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔'

یہ دہشت گرد حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب امریکا کی جانب سے افغانستان میں 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں اضافہ ہوا ہے۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں گزشتہ ہفتے ہونے والے آل افغان مذاکرات کے ذریعے جنگ کے تمام فریقین قریب آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: دوحہ: امریکا طالبان مذاکرات کے بعد انٹرا افغان ڈائیلاگ شروع

طالبان کا اس وقت افغانستان کے نصف سے زائد علاقے پر قبضہ ہے اور وہ آج پہلے سے زیادہ طاقتور ہیں۔

گزشتہ ہفتے مذاکرات میں افغان حکومت اور طالبان نے شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات پر اتفاق کیا تھا۔

طالبان اب تک افغانستان کی موجودہ حکومت سے براہ راست مذاکرات سے انکار کرتے آئے ہیں۔

تاہم وہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی بھی افغان یہاں تک کہ حکومتی عہدیدار کے ساتھ بھی حکومتی نمائندے کے بجائے عام شہری کے طور پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

حالیہ حملے کا نشانہ بننے والا قندھار وہ صوبہ ہے جہاں طالبان نے جنم لیا اور جہاں ان کی جڑیں بہت مضبوط ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں