سونے کے لیے جلد لیٹ جانا صحت کے لیے ضروری کیوں؟

16 جولائ 2019
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر آپ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں تو اب وقت آگیا ہے کہ اپنے معمولات کو درست کرلیں ورنہ یہ عادت کسی جان لیوا مرض کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد کے لیے صبح بستر سے نکلنا مشکل ہوتا ہے اور ان میں جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں مختلف امراض سے موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

لگ بھگ 5 لاکھ افراد پر ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں علی الصبح اٹھنے والے لوگوں کے مقابلے میں موت کا خطرہ 10 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی فینبرگ اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد درحقیقت جلد جاگنے والوں کی دنیا میں رہنے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کے جسموں کو مختلف طبی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ذیابیطس، مسلز کے حجم میں کمی اور میٹابولک سینڈروم (بلڈ پریشر، ہائی بلڈ شوگر اور غیرمعمولی کولیسٹرول لیول) کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ایسے افراد یعنی رات گئے تک جاگنے والے لوگوں میں کیفین، چینی یا ناقص غذا کا استعمال زیادہ ہوتا ہے جبکہ پھلوں اور سبزیوں میں انہیں زیادہ دلچسپی نہیں ہوتی۔

اس سے قبل گزشتہ سال امریکا کی نارتھ ویسٹرن میڈیسین یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ صحت مند فرد کے لیے 7 سے 8 گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے مگر نوجوانوں میں رات گئے تک جاگنے کے نتیجے میں نیند کی کمی کا رجحان بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے کے نتیجے میں لوگ ایسی غذائیں کھانے لگتے ہیں جو جسم کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتی بلکہ موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔

اسی طرح نیند کی کمی چڑچڑا پن، ذہنی توجہ مرکوز نہ کرنے اور ڈپریشن کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ رات گئے سونے سے جسم میں کورٹیسول نامی ہارمونز کی سطح بڑھتی ہے جو کہ جسمانی وزن میں اضافے کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں