اطالوی وارنٹ گرفتاری پر ناروے میں مذہبی پیشوا گرفتار، 12 سال قید

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2019
نجم الدين فرج احمد کو اطلاوی عدالت نے 12 سال قید کی سزا سنائی — فائل فوٹو/اے پی
نجم الدين فرج احمد کو اطلاوی عدالت نے 12 سال قید کی سزا سنائی — فائل فوٹو/اے پی

ناروے کی مقامی سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا منصوبہ بنانے کے الزام پر اٹلی کی جانب سے جاری کردہ وارنٹ گرفتاری پر مذہبی پیشوا کو گرفتار کرلیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا تھا کہ عراقی نژاد نجم الدين فرج احمد عرف ملا کریکار کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا۔

تاہم یہ بات ابھی واضح نہیں کہ انہیں واپس اٹلی بھیجا جائے گا یا نہیں یہیں قید میں رکھا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ترک فوج کی کرد جنگجووں کے خلاف عراق میں کارروائی

اطالوی عدالت میں مذہبی پیشوا کو شمالی عراق میں کرد حکومت کا تختہ پلٹ کر خلافت کے نفاذ کی کوشش کرنے کا جرم ثابت ہونے پر 12 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

اطالوی استغاثہ نے ناروے میں قیام پذیر کریکار پر الزام لگایا کہ کردستان میں پرتشدد طریقہ کار اپناتے ہوئے حکومت گرانے میں ملوث یورپی نیٹ ورک رہوتی شاخ سے منسلک ہے۔

کریکار نے خود پر لگے الزامات کی تردید کی اور اپنے اطالوی وکیل مارکو ورنیلو کو بتایا کہ وہ فیصلے پر اپیل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 2015 میں یورپی حکام نے 15 عراقی کرد شہریوں کو دہشت گردی کے مقدمات میں گرفتار کیا تھا۔

اطالوی استغاثہ کے مطابق رہوتی شاخ نے عراق اور شام میں سامان اور مالی امداد پہنچانے کے لیے غیر ملکی دہشت گردوں کی معاونت حاصل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: عراق کا کرد خطے پر عائد پابندیوں کو ہٹانے کا اعلان

انہوں نے کریکار پر اس کی قیادت کرنے کا بھی الزام لگایا تھا۔

مارکو ورنیلو کے مطابق 'کریکار سمیت صرف 5 افراد کو سزا سنائی گئی ہے'۔

کریکار نے اٹلی جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ٹرائل کے بعد عراق بھیج دیا جائے گا۔

عراقی کردستان کے پناہ گزین 1991 میں ناروے آئے تھے۔

63 سالہ مذہبی پیشوا پر ناروے میں مختلف مقدمات میں فرد جرم عائد ہے جن میں وزیر اعظم ارنا سولبرگ کو دھمکانہ بھی شامل ہے۔

انہوں نے 2015 میں فرانسیسی اخبار چارلی ہیبڈو پر شدت پسندوں کے حملے کی بھی حمایت کی تھی۔

ناروے کے حکام عرصے سے انہیں ملک بدر کرنا چاہتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں