بھارت کا اسرائیل سے 5 کروڑ ڈالر کا دفاعی معاہدہ

17 جولائ 2019
گزشتہ چند سالوں میں اسرائیل اور بھارت کے مابین تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے— فائل فوٹو/ اے ایف پی
گزشتہ چند سالوں میں اسرائیل اور بھارت کے مابین تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے— فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسرائیل کی اسلحہ ساز کمپنی ایرو اسپیس انڈسٹری کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھارتی بحریہ اور بھارت کی میزاگون شپ بلڈرز ڈاک لمیٹڈ(ایم ڈی ایل ) شپ یارڈ کو 5 کروڑ ڈالر مالیت کے میزائل سسٹم فراہم کرنے کا معاہدہ کرلیا۔

برطانوی خبررساں ادارے ’ رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق معاہدے میں اسرائیلی فضائی کمپنی کے سمندر سے فضا میں نشانہ بنانے والے درمیانی درجے کے میزائل سب سسٹم کی مرمت اور دیگر سروسز بھی شامل ہیں۔

ایرو اسپیس انڈسٹری کے سسٹمز، میزائل اینڈ اسپیس گروپ کے جنرل مینیجر بواز لیوی نے کہا کہ ’ یہ معاہدہ ایک اہم پیش رفت ہےکیونکہ یہ نظام کی ترقی اور ترسیل کے ساتھ ساتھ ہمارے صارفین کی ضروریات پوری کررہا ہے‘۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی وزیر اعظم کا دورہ ہندوستان، کہیں خیر مقدم، کہیں احتجاج

خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں اسرائیل کی اسلحہ ساز کمپنی ایئرو اسپیس انڈسٹری نے بھارتی بحری جنگی جہازوں میں ایک کھرب 38 کروڑ روپے مالیت کا زمین سے فضا میں مار والے میزائل ڈیفنس سسٹم (ایل آر ایس اے ایم) نصب کرنے کا اعلان کیا تھا۔

گزشتہ برس جون میں بھارت نے اسرائیل سے 50 کروڑ ڈالر کے معاہدے سے 4 ہزار 5 سو اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ برس جنوری میں اسرائیل کے وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے بھارت کا دورہ کیا تھا۔

بھارتی وزیر اعظم نے اسرائیل کو دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری کی پیش کش کی تھی اور اس دوران دونوں ممالک کے درمیان سائبر سیکیورٹی سمیت اہم شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے 9 معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔

جولائی 2017 میں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا اور وہ تل ابیب کا دورہ کرنے والے پہلے بھارتی وزیرِاعظم بن گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: مودی اسرائیل کا دورہ کرنے والے پہلے بھارتی وزیراعظم

اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی، صنعت اور دفاع سے متعلق متعدد معاہدے کیے گئے تھے۔

اپریل 2017 میں اسرائیل اور بھارت کے درمیان تقریباً 2 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ طے پایا تھا جو اسرائیل کی سرکاری کمپنی کے مطابق کسی بھی ملک سے ہونے والا اس کا اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ تھا۔

فروری 2017 میں بھارت نے زمین سے فضا میں نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے درمیانے درجے کے میزائل کی تیاری کے لیے اسرائیل سے معاہدے کی منظوری دی تھی۔

اس حوالے سے بتایا گیا تھاکہ بھارت کی ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) اور اسرائیل ایئرکرافٹ انڈسٹریز (آئی اے آئی) مشترکہ طور پر میزائل سسٹم تیار کریں گے۔

2016 میں اسرائیل نے بھارتی آرمی اور نیوی کو 2 ارب ڈالر کے میزائل ڈیفنس سسٹم فروخت کیے تھے جس کے بعد بی ای ایل نے باراک 8 کا معاہدہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند سالوں میں اسرائیل اور بھارت کے مابین تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے اور دونوں ممالک خصوصی زراعت اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھا رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں