کراچی: مطالبات کے حق میں نرسز کا احتجاج، وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے پر پولیس کا ایکشن

نرسز مطالبات کے حق میں کئی روز سے سراپا احتجاج تھیں—اسکرین شاٹ
نرسز مطالبات کے حق میں کئی روز سے سراپا احتجاج تھیں—اسکرین شاٹ

کراچی میں مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والی نرسز کی جانب سے ریڈزون میں داخل ہونے اور وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کرنے پر پولیس نے کارروائی کی اور متعدد نرسوں کو گرفتار کرلیا۔

تاہم وزیراعلیٰ سندھ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی کو تمام گرفتار نرسز کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

شہر قائد میں گزشتہ کئی روز سے احتجاج کرنے والی نرسز نے آج اپنے احتجاج کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تو پولیس نے ان کے خلاف کارروائی شروع کردی۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے کارروائی کی—اسکرین شاٹ
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے کارروائی کی—اسکرین شاٹ

پولیس کی جانب سے احتجاج کرنے والوں کو وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جانے سے روکنے کی کوشش پر صورتحال خراب ہوئی اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا۔

مزید پڑھیں: مذاکرات ناکام ہونے پر نرسز کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج

اس موقع پر پولیس نے کئی مظاہرین کو گرفتار بھی کیا جبکہ پی آئی ڈی سی چوک پر رکاوٹیں کھڑی کرکے نرسز کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔

نرسز کے اس احتجاج میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن اسمبلی دعا بھٹو سمیت دیر رہنما بھی شامل تھے۔

مظاہرہ کرنے والی نرسز کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔

نرسز کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے ساتھ مذاکرات کرنے میں سنجیدہ نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈی ڈی او اختیارات پرنسپل کو دیے جائیں اور فورٹیر فارمولے پر عمل کیا جائے جبکہ وظیفے میں اضافہ کیا جائے۔

خیال رہے کہ سندھ بھر کی نرسز نے تمام سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی، آئی سی یو اور وارڈز کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد سے وہ مسلسل احتجاج پر تھیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نرسز کے احتجاج کا نوٹس لے لیا۔

ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ جب سیکریٹری صحت سے تمام معاملات طے ہوگئے تھے تو احتجاج کا جواز نہیں بنتا تھا۔

پولیس نے مظاہرین پر واٹر کینن کا استعمال بھی کیا—اسکرین شاٹ
پولیس نے مظاہرین پر واٹر کینن کا استعمال بھی کیا—اسکرین شاٹ

انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نرسز کے معاملات کو سیاسی رنگ دینا چاہتی ہے جو افسوسناک عمل ہے۔

علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی جنوبی کو گرفتار نرسز کو رہا کرنے کی ہدایت کردی اور سیکریٹری صحت کو نرسز کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت کردی۔

مظاہرین سے مذاکرات

بعد ازاں مشیر اطلاعات، قانون و اینٹی کرپشن سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب احتجاجی نرسز سے مذاکرات کے لیے پی آئی ڈی سی پہنچے اور ان سے بات چیت کی۔

اس موقع پر مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے کہنے پر یہاں آیا تھا، اس معاملے پر وزیر اعلیٰ نے نوٹس لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: سندھ نرسز الائنس کا احتجاج، خواتین سمیت کئی مظاہرین گرفتار

انہوں نے کہا کہ احتجاج سے مسائل بلکہ مذاکرات سے مسائل حل ہوتے ہیں، سیکریٹری صحت نے نرسوں سے مذاکرات کیے ہیں، مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد سمری متعلقہ محکمے کو بھیج دی گئی، جس کا نوٹیفکیشن کل (جمعہ کو) جاری کیا جائے گا۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ مظاہرین کا آج کا احتجاج درست نہیں تھا، تاہم پہلے والی سمری میں کچھ مسائل تھے جنہیں اب حل کیا گیا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو احتجاج کرنا ہے تو عوام پر لگائے گئے ٹیکس بوجھ کے خلاف کرے۔

ادھر مذاکرات کے بعد احتجاج کرنے والوں کے نمائندہ اعجاز کلہری کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹوں کی دی ہے، کل نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا تو دوبارہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف آئیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں