خیبر پختونخوا: بارش کے دوران مختلف حادثات میں 8 بچوں سمیت 14 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 19 جولائ 2019
ضلع لوئر اورکزئی میں شادی کی تقریب کے دوران بارش سے گھر کا بر آمدہ گر گیا جس کی وجہ سے 8 افراد ہلاک اور 47 زخمی ہوگئے۔ —
ضلع لوئر اورکزئی میں شادی کی تقریب کے دوران بارش سے گھر کا بر آمدہ گر گیا جس کی وجہ سے 8 افراد ہلاک اور 47 زخمی ہوگئے۔ —

پشاور: خیبر پختونخوا میں بارش اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے مختلف واقعات میں 8 بچوں سمیت 14 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 53 زخمی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق متعلقہ حکام اور ریسکیو اہلکاروں نے ڈان کو بتایا کہ ضلع لوئر اورکزئی کے علاقے لیرہ میں ایک شادی کی تقریب کے دوران تیز بارش سے گھر کا بر آمدہ گر گیا جس کی وجہ سے 8 افراد ہلاک اور 47 زخمی ہوگئے۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ بارشوں کا آغاز دن 2 بجے ہوا جس کی وجہ سے شادی کی تقریب میں شریک افراد نے بر آمدے میں پناہ لی جو زمین میں دھنس گئی اور 60 افراد دب گئے۔

انتظامیہ اور اورکزئی اسکاؤٹس فوری طور پر گھر کی طرف گئے اور کم از کم بچوں کی لاشوں اور 47 زخمی افراد کو مٹی میں سے نکالا۔

مزید پڑھیں: پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں بارش اور سیلاب سے تباہی

انتظامیہ نے کلایہ اور مشتی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی جہاں زخمیوں کو منتقل کیا گیا، چند زخمیوں کو پشاور اور کوہاٹ کے ہسپتال بھی منتقل کیا گیا۔

مقامی حکام نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ بڑی تعداد میں افراد زخمی ہیں'۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مٹی سے بنا 2 منزلہ گھر خستہ حالی کا شکار تھا جس کی وجہ سے وہ منہدم ہوگیا۔

اس کے علاوہ لوئر دیر اور سوات کے علاقے میں گھر گرنے سے 4 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ شانگلہ میں کان حادثے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ صوبے کے 4 اضلاع میں بارش سے متعلقہ حادثوں میں 6 افراد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی ایشیا میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے تباہی، 180 افراد ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ ضلع لوئر دیر کی تحصیل لعل قلعہ کے علاقے جام دہرائی میں بارش سے آنے والے سیلاب میں 2 بچیاں سمن اور مسکان بہہ گئی تھیں جبکہ ضلع سوات کے گاؤں سرسین میں 2 بچے حیات علی اور منور عمر جاں بحق ہوگئے اور ایک شخص زخمی ہوا۔

سوات کے علاقے متہ میں مٹی کے تودے کی زد میں آکر حضرت شاہ اور سلیم شاہ زخمی ہوئے۔

ضلع نوشہرہ کی تحصیل پبی کے علاقے اکبر پورہ میں تیز بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے زیبا نامی خاتون جاں بحق ہوگئیں جبکہ ضلع شانگلہ کے علاقے درہ آدم خیل میں ایک کوئلے کی کان میں کام کرنے والے شاہرالدین آکسیجن کی کمی کی وجہ سے جاں بحق ہوگئے۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بونیر اور ہری پور میں بارش کے باعث 2 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے جبکہ 15 گھروں کے کچھ حصے متاثر ہوئے۔

ضلع چارسدہ میں بارش سے اسکول کی دیوار گرگئی، پشاور میں دیوار گرنے سے 11 مویشی ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیں: چترال کے علاقے گولین گول میں گلیشئر پھٹنے کے بعد سیلاب سے تباہی

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ اور ریسکیو 1122 بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف پہنچا رہے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ملاکنڈ، ہزارہ، پشاور، کوہاٹ اور بنو میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا بھار بارشوں کا امکان ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انہوں نے متعلقہ سرکاری محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی اور پہاڑیوں علاقوں سمیت علاقہ غیر میں عوام کا خیال رکھنے کا کہا ہے۔

انہوں نے متعلقہ محکموں کی چھٹیاں بھی منسوخ کردیں اور کہا کہ صحت حکام اور ریسکیو 1122 کو ہائی الرٹ پر ہونا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں