نیب کا مریم نواز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں، منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز

20 جولائ 2019
مریم نواز کے خلاف جعلی ٹرسٹ ڈیڈ جمع کروانے پر کارروائی کیلئے نیب کی درخواست مسترد ہوگئی تھی۔ — فائل فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز کے خلاف جعلی ٹرسٹ ڈیڈ جمع کروانے پر کارروائی کیلئے نیب کی درخواست مسترد ہوگئی تھی۔ — فائل فوٹو: ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک روز قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مریم نواز کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ جمع کروانے پر نیب کی جانب سے قانونی کارروائی کرنے کے لیے درخواست جمع کروائی گئی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ نیب نے نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، یوسف عباس اور دیگر کے خلاف چوہدری شوگر ملز کیس میں تحقیقات کا بھی آغاز کردیا ہے.

خیال رہے کہ پہلی مرتبہ نیب نے یوسف عباس کو نیب کی مشترکہ تفتیشی ٹیم (سی آئی ٹی) کے سامنے پیش ہو اپنا بیان ریکارڈ کروانے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: والد کی رہائی کیلئے مریم نواز کا لباس کے ذریعے احتجاج

نیب کی جانب سے کہا گیا کہ انہیں متعدد کروڑوں روپے کے ٹیلی گرافک منتقلی (ٹی ٹیز) کی نشاندہی کی ہے جو شریف خاندان اور چوہدر شوگر ملز کے دیگر مالکنان کی جانب سے بھیجی گئی تھیں جن میں مریم نواز بھی شامل ہیں۔

اس پیشرفت سے آگاہ ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ نیب مریم نواز کو ایک سوالنامہ بھیجے گا'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں تحقیقات کی گئیں تو چوہدری شوگر ملز کے مالکان کے خلاف منی لانڈرنگ کے شواہد بھی سامنے آئے۔

نواز شریف کے مرحوم بھائی عباس شریف کے بیٹے یوسف عباس کو ارسال کیے گئے طلبی نوٹس میں نیب کا کہنا تھا کہ 'متعلقہ حکام کو چوہدری شوگر ملز کے مالکان کی جانب سے نیب آرڈیننس 1999 اور انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت منی لانڈرنگ کا ادراک ہوا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

نوٹس میں یوسف عباس سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ برآمد کی مد میں آنے والی رقوم، بینک اکاؤنٹس، برآمد کنندہ ملک اور برآمد کی جانے والی چینی کے معیار کے بارے میں حکام کو آگاہ کریں۔

انہیں متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر وہ تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے تو ان کے خلاف نیب آرڈیننس کے سیکشن 2 تحت کارروائی کی جائے گی۔

دریں اثنا نیب لاہور نے شہباز شریف، ان کی بیویوں، بیٹوں، بیٹیوں اور بہوؤں کے مجموعی طور پر ایک سو 50 بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے کمرشل بینکوں کو خطوط لکھ دیے۔

قبل ازیں نیب لاہور نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ، سیکریٹری ماڈل ٹاؤن ہاؤسنگ سوسائٹی، سیکریٹری جوڈیشل ایمپلائز کاآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، ڈائریکٹر جنرل گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر محکموں کو شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد قرق کرنے کے لیے خطوط لکھ دیے۔

تبصرے (0) بند ہیں