رمضان شوگر ملز کیس: عدالت کا نیب کو حمزہ شہباز کو پیش کرنے کا حکم

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2019
حمزہ شہباز شریف نیب ریفرنس کا سامنا کر رہے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
حمزہ شہباز شریف نیب ریفرنس کا سامنا کر رہے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور کی احتساب عدالت میں جج وسیم اختر نے بطور ڈیوٹی جج سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران جج نے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز کو کیوں نہیں پیش کیا گیا، جس پر نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نےکہا کہ حمزہ شہباز کو پیش نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ملزم دوسرے تفتیشی افسر کی حراست میں ہیں، آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس کے تفتیشی افسر کو ملزم کو پیش کرنے کی ہدایت نہیں کی گئی، اگر عدالت حکم دے گی تو ملزم کو پیش کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

نیب پراسیکیوٹر کے دلائل پر ملزم کے وکیل نے اعتراض کیا اور کہا کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر حمزہ شہباز کو پیش کرنے کی واضح ہدایت کی تھی، اس پر نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں عدالت نمبر 4 نے ملزم کو 24 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر بھیج رکھا ہے۔

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ رمضان شوگر ملز ریفرنس میں تفتیش جاری ہے، لہٰذا تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ضمنی ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز کے سی ای او ہیں، ملزم نے ایم پی اے مولانا رحمت اللہ سے درخواست دلوا کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا اور رمضان شوگر ملز کے لیے تحصیل بھوانہ کے قریب سیوریج نالہ بنوایا گیا۔

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ 2015 میں 36 کروڑ روپے سے مقامی آبادیوں کے نام پر رمضان شوگر ملز کے لیے نالہ تعمیر کیا گیا، حکومتی محکموں نے شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی خوشنودی کے لیے مقامی آبادیوں کے فنڈز رمضان شوگر ملز کے لیے استعمال کیے جبکہ قانون عوامی نمائندوں کو اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، تجاوز کی نہیں۔

اس موقع پرعدالت میں موجود شہباز شریف نے کہا کہ حمزہ شہباز کو نیب نے پیش کرنا تھا جبکہ عدالت اجازت دے تو کچھ بات کرنا چاہتا ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ حمزہ شہباز کا ایک کیس میں جوڈیشل ریمانڈ ہوا ہے جبکہ دوسرے کیس میں ابھی بھی نیب کی تحویل میں ہیں جبکہ مجھے رمضان شوگر مل اور آشیانہ کیس میں گرفتار کیا گیا اور اب ضمانت پر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور ججز کی عزت کرتے ہوں اور میں ایک قانون پر عمل کرنے والا شخص ہوں، تاہم برطانوی اخبار ڈیلی میل میں ان کے خلاف زلزہ زدگان کے پیسے کھانے کی خبر چھپوائی گئی، جس سے پاکستان کو پوری دنیا میں بدنام کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ

شہباز شریف نے کہا کہ اس خبر کے بعد ہمارے وطن کو نقصان پہنچا اور ہماری عزت اچھالی گئی، ڈیلی میل میں خبر چھپوانے کی کیا ضرورت تھی، سیدھا عدالت کو بتا دیتے۔

سماعت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں آدھے دھیلے کی کرپشن ثابت ہوگئی تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔

ساتھ ہی شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے کام کیا جبکہ ان پر بنایا گیا کیس جعلی ہے۔

شہباز شریف کی بات کے بعد حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل کو پیش نہ کرنے پر نیب کو شوکاز نوٹس دیا جائے، تاہم بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

جس کے بعد احتساب عدالت نے مذکورہ کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں