بے نامی اکاؤنٹس کی نشاندہی کیلئے بینکوں سے تعاون کی درخواست

اپ ڈیٹ 22 جولائ 2019
ایف بی آر کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا — فائل فوٹو
ایف بی آر کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا — فائل فوٹو

فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے ملک کے تمام بینکوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے اکاؤنٹ ہولڈر کے ’ بے نامی‘ اکاؤنٹس کی تفصیلات خود طلب کریں۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق شبر زیدی نے تمام بینکوں کے سربراہان کو خط لکھا ہے جس میں انہیں بے نامی ایکٹ 2017 کے تحت تفصیلات جمع کرنے کا کہا گیا ہے۔

بیان کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو اکاؤنٹ ہولڈرز سے براہ راست رابطہ نہیں کرنا چاہتا تاکہ لوگوں کا ایف بی آر پر اعتماد قائم رہے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر نے بے نامی اثاثوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا

ایف بی آر کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ بے نامی ایکٹ 2017 کے تحت ایف بی آر بے نامی اکاؤنٹس کی نشاندہی کا ذمہ دار ہے، اگر فیڈرل بیورو آف ریونیو اور بینک مل کر کام کریں تو بہتر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

ایف بی آر نے بینکوں کے تعاون کو اہم قرار دیا اور 15 دن میں بے نامی اکاؤنٹس سے متعلق تفصیلات فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو جمع کروانے کی درخواست کی۔

یہ بھی پڑھیں: 30 جون کے بعد بے نامی اثاثوں کے خلاف کارروائی کا اعلان

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ایف بی آر نے 3 جولائی کو ایمنسٹی اسکیم کی مدت ختم ہونے کے بعد اسکیم میں اثاثے ظاہر نہ کرنے والے شہریوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

مارچ میں ایف بی آر حکام نے کہا تھا کہ بے نامی ایکٹ کو بےنامی اکاؤنٹ سے ٹرانزیکشن روکنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا جن کی تعداد ہزاروں میں ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Jul 22, 2019 08:52pm
Good decision