ایغور کریک ڈاؤن کی حمایت کرنے پر چین متحدہ عرب امارات کا مشکور

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2019
ابو ظہبی کے ولی عہد کو چین میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا — فوٹو: ٹوئٹر
ابو ظہبی کے ولی عہد کو چین میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا — فوٹو: ٹوئٹر

ابوظہبی کے ولی عہد کے دورہ چین کے موقع پر بیجنگ نے سنکیانگ میں سیکیورٹی کریک ڈاؤن کی حمایت کرنے پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کا شکریہ ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ بیجنگ کی جانب سے تقریباً 10 لاکھ مسلمان اقلیتوں سمیت دیگر کو مبینہ حراستی کیمپ میں رکھنے پر عالمی سطح پر تشویش کا اظہار کیا گیا تاہم مسلمان ممالک کی جانب سے چین کے مؤقف کی حمایت کی گئی ہے۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق کہ متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زید النہیان نے بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی جہاں چینی صدر نے سنکیانگ معاملے میں حمایت کرنے پر یو اے ای کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے خلاف تعاون بڑھانے پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: ایغور حراستی کیمپ: اقوام متحدہ کو کھلا خط ’بہتان‘ ہے، چین

نشریاتی ادارے نے بتایا کہ اس موقع پر ابو ظہبی کے ولی عہد کا کہنا تھا کہ 'متحدہ عرب امارات چین کی اقلیتی برادری کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہتا ہے'۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'متحدہ عرب امارات مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ سمیت شدت پسند اور دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ حملے کرسکتا ہے'۔

واضح رہے کہ مسلح تنظیم مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ پر بیجنگ نے ایغور میں علیحدگی کی تحریک چلانے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔

ولی عہد کے ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے جب بیجنگ اپنی متنازع پالییسیوں پر عالمی حمایت کا مطالبہ کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین کی مذہب کے حوالے سے پالیسیز پر امریکا کی تنقید، بیجنگ کا احتجاج

اب تک چین کو 37 ممالک کی حمایت حاصل ہوچکی ہے جن میں مسلمان ممالک سعودی عرب اور الجزائر بھی شامل ہیں۔

چین کی جانب سے سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ سلوک کے دفاع میں رواں ماہ کے آغاز میں سعودی عرب اور الجزائر نے خط بھی جاری کیا تھا۔

یہ خط ایسے وقت میں سامنے آیا جب 21 مغربی ممالک اور جاپان نے چین کے خلاف مشترکہ طور پر سنکیانگ میں چینی اقدامات پر خدشات کا اظہار کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں