چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی، پی ٹی آئی

اپ ڈیٹ 26 جولائ 2019
ملک کی پارلیمانی تاریخ میں سینیٹ چیئرمین کے خلاف کبھی بھی تحریک عدام اعتماد پیش نہیں کی گئی —فائل فوٹو: فیس بک
ملک کی پارلیمانی تاریخ میں سینیٹ چیئرمین کے خلاف کبھی بھی تحریک عدام اعتماد پیش نہیں کی گئی —فائل فوٹو: فیس بک

اسلام آباد: حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دعویٰ کیا ہے کہ سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکامی سے دوچار ہوگی۔

سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہم اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات ان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے نہیں بلکہ مختصر مدت کے سیاسی مقاصد کے لیے غلط مثال قائم کرنے پر خبردار کرنے کے لیے کررہے ہیں‘۔

ان سے جب پوچھا گیا کہ اپوزیشن کے پاس 60 سے زائد سینیٹرز کی حمایت موجود ہے جو تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے درکار 53 کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’تصوراتی طور یہ درست ہے لیکن عملی طور پر یہ مختلف ہے کیوں کہ ووٹرز خفیہ رائے شماری میں اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ ڈالیں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا امکان مسترد

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں سے رابطے جاری رہیں گے لیکن پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ کا الزام عائد کیے جانے کی وجہ سے ان سے اور ان کی پارٹی کے اراکین سے ملاقات پر نظرِ ثانی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کسی کو بھی لالچ دینے کی کوشش نہیں کررہی البتہ اپوزیشن کے کچھ اراکین جو چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے پر تحفظات رکھتے ہیں وہ رابطے میں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی پارلیمانی تاریخ میں سینیٹ چیئرمین کے خلاف کبھی بھی تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی گئی اور اس تاریخ کو محفوظ رکھنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن لمبا سفر طے کرچکی، حکومت کی خواہش کیسے پوری کریں؟ فضل الرحمٰن

پی ٹی آئی رہنما نے خبردار کیا کہ اگر تحریک عدم اعتماد واپس نہیں لی گئی تو آئندہ آنے والے دنوں میں ہر کچھ ماہ بعد ایسا ہونے لگے گا جس سے ایوانِ بالا کو نقصان کو پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ سیکریٹریٹ جلد صدر ملکت عارف علوی کو خط لکھے گا جس میں ان سے یکم اگست کے اجلاس کی سربراہی کے لیے سینیٹ اراکین میں سے کسی کو نامزد کرنے کی درخواست کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے 3 نام صدر کو ارسال کیے جائیں گے جو ان میں سے کسی ایک کو نامزد کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد لائی گئی تو چیئرمین سینیٹ کی حمایت کریں گے، وزیراعظم

اس ضمن میں جب پی پی پی سینیٹر شیری رحمٰن سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’حکومتی اراکین کو معلوم ہے کہ انہیں شکست ہوگی۔

شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ کہ پی پی پی کے پاس پہلے ہی 21 اراکین موجود ہیں اور مجھے پورا یقین ہے اپوزیشن اراکین دیانتداری سے اسی جماعتوں کو ووٹ دیں گے جنہوں نے انہیں اس ایوان میں پہنچایا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں