حکومت نے پاسپورٹ سے ’پیشے‘ کا خانہ ختم کردیا

اپ ڈیٹ 26 جولائ 2019
صحیح ملازمت ظاہر نہ کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز نومبر کے بعد کیا جائے گا — فائل فوٹو/ اے ایف پی
صحیح ملازمت ظاہر نہ کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز نومبر کے بعد کیا جائے گا — فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پاسپورٹ سے پیشے کا خانہ ختم کردیا اور اس کے ساتھ ہی سرکاری ملازمین کے پاسپورٹ کی ایمنسٹی اسکیم میں 2 ماہ کی توسیع کردی۔

ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ حکومت کے فیصلے کے تحت پاسپورٹ سے ’پروفیشن‘ کا خانہ ختم کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا سرکاری ملازمین کے لیے اپنے متعلقہ محکموں سے این او سی حاصل کرنا اور پیشہ ظاہر کرنا لازمی ہے۔

مزید پڑھیں: پاسپورٹ میں ملازمت خفیہ رکھنے والے سرکاری ملازمین کیلئے ایمنسٹی میں توسیع

اس میں مزید کہا گیا کہ 2 ماہ بعد ایمنسٹی اسکیم کی مدت مکمل ہونے پر پاسپورٹ میں ملازمت کی درست تفصیلات ظاہر نہ کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز نومبر کے بعد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ حکومت نے غیر قانونی طریقے سے پاسپورٹ حاصل کرنے والے سرکاری ملازمین کے لیے ایمنسٹی کی مدت میں 23 جولائی تک توسیع کی تھی۔

3 ماہ پر مشتمل اس مدت کا آغاز اپریل میں ہوا تھا جو 20 جولائی کو ختم ہونی تھی، جس دوران اکثر سرکاری افسران نے نئے پاسپورٹس حاصل کیے اور اس مدت میں توسیع کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ایمنسٹی اسکیم میں 3 جولائی تک توسیع کا اعلان

رواں برس کے آغاز میں کابینہ نے صحیح ملازمت ظاہر نہ کرنے والے سرکاری افسران کو ایمنسٹی دینے کا فیصلہ دیا تھا، اس اسکیم میں ڈیٹا کی درستگی کے لیے پاسپورٹ کی فیس کے علاوہ 5 ہزار روپے جرمانہ بھی شامل تھا۔

محکمہ پاسپورٹس کے عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ گذشتہ چند دنوں میں ملک بھر میں پاسپورٹ کی درخواستوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوسطا روزانہ کی بنیاد پر 22 ہزار درخواستیں موصول ہوتی ہیں اور صرف 18 جولائی کو درخواستوں کی تعداد 38 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں