غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نہیں، نیب نے غلط ٹائٹل دیا، مصطفیٰ کمال

اپ ڈیٹ 27 جولائ 2019
قانون پر عملدرآمد کروں گا، مصطفیٰ کمال — فائل فوٹو: پی ایس پی ٹوئٹر
قانون پر عملدرآمد کروں گا، مصطفیٰ کمال — فائل فوٹو: پی ایس پی ٹوئٹر

پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے اعتراض اٹھایا ہے کہ 'میرے خلاف غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نہیں ہے لیکن پھر بھی قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنس میں ٹائٹل غیر قانون الاٹمنٹ کا دے دیا گیا' جس پر عدالت نے انہیں معاملے سے متعلق تحریری طور پر درخواست جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

کراچی کی احتساب عدالت میں مصطفیٰ کمال اور پی ایس پی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف سرکاری پلاٹس کو غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران مصطفیٰ کمال، افتخار قائمخانی سمیت دیگر ملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

پی ایس پی سربراہ نے ریفرنس کے ٹائٹل پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اخباروں میں لکھا جارہا ہے کہ یہ غیر قانون الاٹمنٹ کا کیس ہے، لیکن یہ الاٹمنٹ کا کیس نہیں، اس معاملے میں انصاف نہیں کیا جارہا۔

مزید پڑھیں: غیرقانونی الاٹمنٹ: مصطفیٰ کمال و دیگر کے خلاف نیب ریفرنس سماعت کیلئے منظور

ان کا کہنا تھا کہ اس پورے ریفرنس میں کوئی الاٹمنٹ کا ذکر نہیں مگر پھر بھی ٹائٹل غیر قانونی الاٹمنٹ کا دیا گیا۔

مصطفیٰ کمال کے اعتراض پر عدالت نے انہیں معاملے سے متعلق تحریری طور پر درخواست جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

مصطفی کمال کو ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے عدالت نے کیس کی سماعت 17 اگست تک ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

میں کیس لڑوں گا، جو عدالت بلائے گی جاؤں گا، مصطفیٰ کمال

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کے ٹائٹل پر مجھے غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں شامل کیا جاتا ہے جبکہ کیس میں کہیں بھی غیر قانون الاٹمنٹ کا ذکر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھ سے کہا جاتا ہے کہ میں الاٹمنٹ کی جبکہ میں نے عدالت کو بتایا کہ جو ٹائٹل مجھ سے منسوب کیا گیا ہے اسے ہٹایا جائے کیونکہ یہ جرم میں نے نہیں کیا۔

غیر قانونی الاٹمٹنٹ کا ذکر کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے بتایا کہ یہ الاٹمنٹ 1982 میں ہوئی تھیں جبکہ میں 2005 میں کراچی شہر کا ناظم منتخب ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی الاٹمنٹ: مصطفیٰ کمال کی عبوری ضمانت منظور

انہوں نے نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بیورو میرے سامنے کھڑے ہو کر مجھے بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے۔

پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ میں اس کیس میں لڑوں گا اور جو بھی عدالت مجھے بلائے گی میں جاؤں گا اور قانون پر عملدرآمد کروں گا۔

غیر قانونی الاٹمنٹ کیس

خیال رہے کہ نیب نے رواں سال 22 جون کو بحریہ ٹاؤن کی کثیرالمنزلہ عمارت کے لیے باغ ابنِ قاسم سے متصل 5 ہزار 500 مربع گز سرکاری زمین الاٹ کرنے پر مصطفیٰ کمال اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔

جس پر 11 جولائی کو احتساب عدالت نے انہیں اور دیگر 2 ملزمان کو تیسری مرتبہ طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔

مزید پڑھیں: نیب کا مصطفیٰ کمال سمیت 11 افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

احتساب عدالت کے جج نے سابق میئر کراچی کی سماعت سے غیر حاضری کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں 27 جولائی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا جس پر مصطفیٰ کمال نے عبوری ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جسے منظور کر لیا گیا۔

یاد رہے کہ نیب نے رواں برس مارچ میں سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال سمیت 11 افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں