ہانگ کانگ میں ہنگامہ آرائی اور مظاہرے

29 جولائ 2019

چین کی جانب سے مجرمان کی حوالگی سے متعلق بل کا مجوزہ پیش کیے جانے کے خلاف ہانگ کانگ میں پرتشدد واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے کہ مجوزہ بل کے تحت ہانک کانگ کے باشندوں کا ٹرائل چین کے اندر بھی ہوسکے گا۔

مذکورہ بل کے خلاف ہانگ کانگ کے شہریوں نے اس کے خلاف احتجاج شروع کردیے تھے جو دیکھتے ہی دیکھتے ہنگامہ آرائی اور پُرتشدد واقعات میں تبدیل ہوگئے۔

اب تک ان واقعات میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی ہوچکے ہیں جبکہ ہانگ کانگ کو املاک کی توڑ پھوڑ سمیت بھاری مالیت کا نقصان بھی اٹھانا پڑا۔

اب تک ان واقعات میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی ہوچکے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
اب تک ان واقعات میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی ہوچکے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
مظاہرین کا کہنا ہے کہ بیجنگ اس قانون کو سماجی کارکنان اور ناقدین کے خلاف استعمال کرے گا—فوٹو: اے ایف پی
مظاہرین کا کہنا ہے کہ بیجنگ اس قانون کو سماجی کارکنان اور ناقدین کے خلاف استعمال کرے گا—فوٹو: اے ایف پی
مجرمان کی حوالگی سے متعلق پیش کیے گئے قانون کے خلاف ہانک کانگ کے باشندے سراپا احتجاج ہیں—فوٹو: اے ایف پی
مجرمان کی حوالگی سے متعلق پیش کیے گئے قانون کے خلاف ہانک کانگ کے باشندے سراپا احتجاج ہیں—فوٹو: اے ایف پی
ہانگ کانگ کو املاک کی توڑ پھوڑ سمیت بھاری مالیت کا نقصان بھی اٹھانا پڑرہا ہے—فوٹو: اے ایف پی
ہانگ کانگ کو املاک کی توڑ پھوڑ سمیت بھاری مالیت کا نقصان بھی اٹھانا پڑرہا ہے—فوٹو: اے ایف پی
چین نے ہانگ کانگ میں ہنگامہ آرائی اور مظاہروں کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیا ہے—فوٹو: اے ایف پی
چین نے ہانگ کانگ میں ہنگامہ آرائی اور مظاہروں کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیا ہے—فوٹو: اے ایف پی
بیجنگ نے واشنگٹن کو اس  معاملے سے دور رکھنے کی نصحیت کی ہے—فوٹو: اے ایف پی
بیجنگ نے واشنگٹن کو اس معاملے سے دور رکھنے کی نصحیت کی ہے—فوٹو: اے ایف پی
مظاہرے میں شریک ایک شخص کو پولیس نے دبوچ لیا—فوٹو: اے ایف پی
مظاہرے میں شریک ایک شخص کو پولیس نے دبوچ لیا—فوٹو: اے ایف پی