فیس بک کا پاکستان میں اپنے وومن انٹرپرینیورشپ پروگرام کو وسعت دینے کا اعلان

03 اگست 2019
تقریب میں پنجاب کے وزیر تعلیم، ڈبلیو سی سی آئی کی عہدیدارن و  دیگر شریک تھیں
تقریب میں پنجاب کے وزیر تعلیم، ڈبلیو سی سی آئی کی عہدیدارن و دیگر شریک تھیں

سماجی رابطوں کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک نے پاکستان میں خواتین کے کاروبار کا فروغ (انٹرپرینیورشپ) پروگرام کو وسیع کرنے کا اعلان کردیا۔

اس حوالے سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ فیس بک پاکستان میں وومن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ڈبلیو سی سی آئی) لاہور ڈویژن کے ساتھ شراکت داری میں اپنے ’شی مینز بزنس پروگرام‘ کو پھیلائے گا۔

پروگرام کا مقصد کاروبار کرنے والی خواتین کو تربیت اور وسائل فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اس کی مدد سے سرمایہ حاصل کرسکیں اور اپنے کاروبار کو بڑھا سکیں۔

مزید پڑھیں: فیس بک کی وہ ٹِرکس جن سے بیشتر افراد واقف نہیں

اس حوالے سے پروگرام کی تقریب رونمائی کے موقع پر خطاب میں فیس بک ایشیا پیسیفک کی کمیونٹی امورکی سربراہ بیتھ این لم کا کہنا تھا کہ ’ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے ذریعے فراہم کی جانے والی سہولیات دنیا بھر میں کاروبار کرنے والی خواتین کو اپنے اہل خانہ اور برادریوں کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کا موقع دیتی ہیں، تاہم خواتین کو اب بھی بڑی تعداد میں فنڈنگ کی کمی اور نیٹ ورک جیسی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اس شراکت داری کے ذریعے مختلف ورکشاپس تک رسائی اور آن لائنس سیکھنے کے مواقع فراہم کرکے ہم پاکستانی کاروباری خواتین لیڈرز کی موجودہ اور آنے والی نسلوں کی تربیت کرنا چاہتے ہیں‘۔

اس موقع پر ڈبلیو سی سی آئی کی صدر ڈاکٹر فائزہ امجد کا کہنا تھا کہ فیس بک جیسے آن لائن پلیٹ فارمز کاروبار کرنے والی خواتین کو اپنے کاروبار کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ ’جب کاروبار میں خواتین کامیاب ہوں گی تو اس سے سماجی ترقی بھی ہوگی اور جتنی زیادہ خواتین ملازمت پیشہ ہوں گی اتنی ہی رول ماڈلز سامنے آئیں گی اور مزید تنوع ہوگا‘۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک ڈیجیٹل کرنسی تیار کرنے میں مصروف

انہوں نے مزید کہا کہ ’کامیاب خواتین انٹرپرینیورشپ اپنی کمیونٹیز اور بچوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری کرتی ہیں اور شی مینز بزنس کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ہم پاکستان کی کاروباری خواتین کو اپنے آن لائن بزنس کو وسعت دینے اور اسے قائم کرنے کے لیے معلومات، ٹیکنالوجی، سہولیات اور کنیکشنز سے لیس کرنے کے قابل ہوں گے۔

واضح رہے کہ فیس بک، عالمی بینک اور اقتصادی تعاون اور ترقی کے ادارے (او سی ای ڈی) کے تعاون سے بنائی گئی فیوچر آف بزنس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں فیس بک پر کاروبار کرنے والی خواتین کو اب بھی فنڈنگ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور 5 میں بمشکل ایک خاتون یہ کہتی ہے کہ اس کے پاس بینک کا قرض یا کریڈٹ لائن موجود ہے۔

اس کے علاوہ سروے کے مطابق 4 میں سے 3 پاکستانی کاروباری خواتین جو فیس بک پر کاروبار کر رہی وہ کہتی ہیں کہ سوشل میڈیا سے ان کے کاروبار میں مدد ملی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں