مولانا طاہر اشرفی کے خلاف منی لانڈرنگ،دہشتگردی کیلئے مالی معاونت کا مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 07 اگست 2019
طاہر اشرفی نے غیرملکی این ج او سے فنڈز وصول کیے—فائل فوٹو: رائٹرز
طاہر اشرفی نے غیرملکی این ج او سے فنڈز وصول کیے—فائل فوٹو: رائٹرز

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے علما کونسل پاکستان کے چیئرمین علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور دیگر کے خلاف دہشت گردی کے لیے مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرلیا۔

ساتھ ہی ایف آئی اے ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ’طاہر اشرفی کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے جبکہ جلد ہی ان کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکتی ہے‘۔

دوسری جانب اس معاملے پر درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق حافظ محمد طاہر اشرفی نے غیر ملکی این جی او سے 2 کڑور 25 لاکھ 8 ہزار 360 روپے وصول کیے۔

مزیدپڑھیں: طاہر اشرفی کا تحفظ خواتین ایکٹ کی کچھ شقیں ختم کرنے کا مطالبہ

ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ انہوں نے غیرملکی این جی او نارویجن چرچ ایڈ سے رقم وصول کی جس کی وزارت خارجہ، اقتصادی امور ڈویژن اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں رجسٹریشن نہیں تھی۔

علاوہ ازیں ایف آئی اے نے درج ایف آئی آر میں دعویٰ کیا کہ طاہر اشرفی نے جرمن سفارتخانے سے 43 لاکھ 44 ہزار 516 روپے اپنے اکاؤنٹ میں وصول کیے تھے۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ طاہر اشرفی نے خود کو ’علم و امن فاؤنڈیشن‘ کا سربراہ قرار دے کر جرمن سفارتخانے سے رقم حاصل کی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق مولانا طاہر اشرفی نے غیرملکی اور غیر رجسٹرڈ این جی اوز سے بلاجواز فنڈز وصول کرکے منی لانڈرنگ کی اور حاصل کی گئی رقم کو غیرقانونی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔

مذکورہ مقدمے میں مولانا طاہر اشرفی پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ دہشت گردی کی مالی معاونت میں بھی ملوث پائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: علامہ طاہر اشرفی تحفظ خواتین بل کے حامی

وفاقی تحقیقاتی ادارے نے واضح کیا کہ طاہر اشرفی اور دیگر کے خلاف تحقیقات کے دوران مذکورہ الزامات درست ثابت ہوئے، جس پر متعلقہ حکام کی منظوری کے بعد ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کا مقدمہ درج کیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے امریکی وفد کو یقین دلایا تھا کہ حکومت ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ کوشش کررہی ہے جبکہ امریکا کی جانب سے پاکستان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے کالعدم تنظیموں اور ان کے رہنماؤں کے خلاف مزید ٹھوس اور اطمینان بخش اقدامات کرے تاکہ زیادہ ممالک اس فہرست سے نکلنے کے لیے اس کی حمایت کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں