ہمارے مستقبل کا فیصلہ کسی دوسرے ملک میں طے نہیں ہوسکتا، افغان صدر

اپ ڈیٹ 11 اگست 2019
کوئی دوسرا ملک ہمارے داخلی امور میں مداخلت نہ کرے، افغان صدر : فائل فوٹو/ ائٹرز
کوئی دوسرا ملک ہمارے داخلی امور میں مداخلت نہ کرے، افغان صدر : فائل فوٹو/ ائٹرز

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کے ملک کے داخلی امور میں کوئی دوسرا ملک مداخلت کرے۔

خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے مابین افغان امن عمل سے متعلق مثبت پیش رفت کی امید کی جارہی ہے تاہم دونوں فریقین کے مابین ہونے والے مذاکرات میں افغان حکومت کو بطور فریق شامل نہیں کیا گیا۔

ڈی ڈبلیو میں شائع رپورٹ کے مطابق عید الاضحیٰ کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انتخابات کے ذریعے مضبوط اور قانونی حکومت کی بنیاد پر ہی ملک میں پائیدار امن ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مستقبل کا فیصلہ کسی دوسرے ملک میں طے نہیں ہوسکتا، چاہے وہ ہمارے دوست، دشمن یا پڑوسی ملک کا دارالحکومت ہو۔

مزید پڑھیں: آل افغان کانفرنس: طالبان کا سرکاری اداروں، عوامی مقامات پر حملہ نہ کرنے پر اتفاق

اشرف غنی نے واضح کیا کہ افغانستان کی قسمت کا فیصلہ کابل کی سرزمین پر ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نہیں چاہتے کہ کوئی داخلی امور میں مداخلت کرے‘۔

افغانستان کے صدر نے زور دیا کہ اسلامیہ جمہوریہ افغانستان اور طالبان کے درمیان ہی امن ممکن ہے۔

دوسری جانب افغانستان کے خبررساں ادارے طلوع نیوز کے مطابق اشرف غنی نے بتایا کہ پائیدار امن کے قائم نہ ہونے تک افغان سیاستدانوں نے انہیں انتخابات کے بغیر ہی اگلے پانچ برس بطور صدر فرائض انجام دینے کا مشورہ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دوحہ: امریکا طالبان مذاکرات کے بعد انٹرا افغان ڈائیلاگ شروع

انہوں نے بتایا کہ افغان سیاستدانوں نے کابل میں امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو سے ملاقات میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔

اس حوالے سے اشرف غنی نے بتایا کہ انہوں نے افغان سیاستدانوں کی پیشکش مسترد کردی۔

واضح رہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات 28 ستمبر کو منعقد ہوں گے۔

افغان صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے افغان سیاستدانوں اور امریکی وفد کو آگاہ کردیا تھا کہ ایک منٹ کے لیے بھی صدر نہیں رہوں گا۔

تبصرے (0) بند ہیں