اشتعال انگیزی بھارت نے کی ہے، وہی امن کی کال دے، پاکستانی سفیر

اپ ڈیٹ 13 اگست 2019
اقوام متحدہ، امریکا سمیت اہم ممالک کو مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر مداخلت کرنی چاہیے، پاکستانی سفیر — فائل فوٹو/یوٹیوب اسکرین گریب
اقوام متحدہ، امریکا سمیت اہم ممالک کو مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر مداخلت کرنی چاہیے، پاکستانی سفیر — فائل فوٹو/یوٹیوب اسکرین گریب

امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اسد مجید خان کا کہنا ہے کہ بھارت نے اشتعال انگیزی کی ہے، اب یہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر منحصر ہے کہ وہ ہی امن کی کال دیں۔

امریکی نشریاتی ادارے 'فوکس نیوز' کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ بھارت کے جارحانہ اور یکطرفہ اقدامات سے پہلے سے ہی کشیدہ صورتحال کے لیے مزید خدشات پیدا ہو گئے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بین الاقوامی برادری نے جس علاقے کو سالوں پہلے متنازع تسلیم کیا تھا اس کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے فیصلے سے خطہ سنگین کشیدگی کے نہج پر پہنچ گیا ہے'۔

مزید پڑھیں: چین کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور پاک-بھارت بڑھتی کشیدگی پر اظہارتشویش

انہوں نے کہا کہ 'وہ تاریخ دہرانا چاہتے ہیں اور لوگوں سے ان کی شناخت چھیننا چاہتے ہیں، جو تنازع 70 سال سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں شامل ہے اسے انہوں نے اپنی مرضی سے سلجھانے کی کوشش کی ہے'۔

پاکستانی سفیر نے اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ ایسا ہے جیسے ایک دن صبح آپ اٹھیں اور آپ کو معلوم ہو کہ واشنگٹن میں بیٹھے کسی شخص نے بغیر عوام کی رائے جانے نیو یارک کی ریاست کو 3 ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ سنادیا اور یہ کام ایسی جگہ پر ہوا ہے جسے اقوام متحدہ نے بھی متنازع تسلیم کیا ہے'۔

اس سوال کے جواب میں کہ 2 جوہری قوتیں ایک ساتھ کیسے رہ سکتی ہیں اسد مجید خان کا کہنا تھا کہ 'یہ بھارتی وزیر اعظم پر منحصر ہے کہ وہ امن کی کال دیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ بات واضح ہے کہ اشتعال انگیزی بھارت نے کی ہے، وزیر اعظم عمران خان یہاں آئے تھے، انہوں نے آپ سے بھی بات کی، وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کی اور بھارت سے امن کے لیے دوستانہ تعلقات قائم کرنے کی بارہا کوششیں کی گئیں، تاہم بدقسمتی سے ہمیں اس کا کوئی مثبت جواب نہیں ملا'۔

انہوں نے کہا کہ 'اقوام متحدہ، امریکا جیسا دوست ملک اور دیگر اہم ممالک کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے'۔

کشمیر میں انتخابات کرائیں گے، بھارتی سفیر

دوسری جانب پروگرام میں بھارتی سفیر ہرش وردھان شرنگلا نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی حالیہ صورتحال میں بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے کہا کہ بھارت وہاں انتخابات کروانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جس کے بعد خطے کو براہ راست مالی تعاون فراہم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 'مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت مسلم اکثریتی ریاست ہونے پر ختم کی گئی'

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم آہستہ آہستہ صورتحال بہتر کریں گے، کسی مقام پر انتخابات بھی کرائیں گے، ان کا اپنا وزیر اعلیٰ ہوگا اور ہم بڑے پیمانے پر ترقیاتی معاونت کی یقین دہانی کریں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر نجی سرمایہ کاری وہاں پہنچے گی، ہم یہاں عوام کی خدمت کی بات کر رہے ہیں بالخصوص نواجوان جو اپنی صلاحیت کو مزید بہتر بناسکتے ہیں'۔

ٹرمپ کے ممکنہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'یہ کبھی نہیں ہوسکتا'۔

تبصرے (0) بند ہیں