بھارتی فلموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز

16 اگست 2019
معاون خصوصی برائے اطلاعات کے مطابق وزارت داخلہ نے اسلام آباد میں چند سی ڈی کی دکانوں پر چھاپہ مار کر بھارتی فلمیں ضبط کرلی ہیں —  ڈان نیوز/فائل فوٹو
معاون خصوصی برائے اطلاعات کے مطابق وزارت داخلہ نے اسلام آباد میں چند سی ڈی کی دکانوں پر چھاپہ مار کر بھارتی فلمیں ضبط کرلی ہیں — ڈان نیوز/فائل فوٹو

اسلام آباد: حکومت نے مقبوضہ جموں اور کشمیر پر حالیہ پاک-بھارت کشیدگی میں اضافے کے پیش نظر بھارتی فلموں اور بھارت میں بننے والے اشتہارات کو ٹی وی چینلز پر نشر کرنے کی پابندی عائد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نے بھارتی اشتہارات پر پابندی عائد کردی ہے اور سی ڈی کی دکانوں پر کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے متعدد بھارتی فلموں کی سی ڈی ضبط کرلی ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت میں بھارتی فلموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا اور اسے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ملک کے دیگر حصوں میں بھی کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پیمرا نے بھارتی کاسٹ پر مبنی اشتہارات نشر کرنے پر پابندی عائد کردی

انہوں نے کہا کہ 'آج وزارت داخلہ نے اسلام آباد میں چند سی ڈی کی دکانوں پر چھاپہ مار کر بھارتی فلمیں ضبط کرلی ہیں'۔

دریں اثنا پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بھارت میں تیار کیے گئے یا بھارتی کاسٹ پر مبنی اشتہارات کو پاکستانی ٹی وی چینلز اور ریڈیو نیٹ ورکس پر چلانے پر پابندی عائد کردی۔

بیان میں کہا گیا کہ جہاں حکومت پاکستان نے ’یوم آزادی‘ کو ( یوم یکجہتی کشمیر) کے طور پر منایا، وہیں بعض ٹی وی چینلز پر بھارت میں بنائے گئے اشتہارات یا پھر بھارتی کاسٹ پر مبنی اشتہارات چل رہے جو کشمیری بھائیوں کے لیے تکلیف کا باعث ہیں۔

پیمرا نے پاکستان میں بھارتی کاسٹ پر مبنی اشتہارات کو چلائے جانے کو ریاستی پالیسی کے خلاف قرار دیا اور حکم دیا کہ فوری طور پر ایسے اشتہارات کو بند کردیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارت سے ثقافتی تعلقات بھی معطل کر دیئے

پیمرا نے اپنے نوٹیفکیشن میں 11 ملٹی نیشنل برانڈز کے نام دیتے ہوئے ٹی وی چینلز انتظامیہ پر واضح کیا کہ ان کمپنیوں کے اشتہارات میں بھارتی کاسٹ دکھائی جا رہی ہے اور ان تمام کمپنیوں کے اشتہارات پر فوری پابندی عائد کردی گئی ہے۔

حکومت نے یہ اقدامات بھارت کی جانب سے رواں ماہ 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد اٹھائے۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں