بھارت سلامتی کونسل کے اجلاس کی مخالفت کر رہا ہے، وزیر خارجہ

16 اگست 2019
شاہ محمود قریشی کے مطابق بھارت سلامتیکونسل رکن ممالک کو بتارہا ہے کہ اجلاس طلب کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی — فائل فوٹو/ڈان نیوز
شاہ محمود قریشی کے مطابق بھارت سلامتیکونسل رکن ممالک کو بتارہا ہے کہ اجلاس طلب کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی — فائل فوٹو/ڈان نیوز

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت، مقبوضہ جموں اور کشمیر کے تنازع پر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرنے کی مخالفت کر رہا ہے۔

جمعے کے روز طلب کیے گئے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس کو پاکستان کی سفارتی فتح قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'بھارت سلامتی کونسل کے اجلاس کے انعقاد کی مخالفت کر رہا ہے تاہم معاشرے کا ایک بڑا حصہ نریندر مودی کی کشمیریوں کی نسل کشی کی صورت میں جارحانہ سوچ کو پہچان چکا ہے'۔

مزید پڑھیں: آرٹیکل 370 کا خاتمہ: عرب ممالک، بھارت سے تجارتی مفادات کے باعث خاموش

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارت نے سلامتی کونسل کے اراکین سے رابطہ کرکے انہیں بتایا کہ کشمیر تنازع پر سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی، یہ ان کا داخلی مسئلہ ہے'۔

حکومت نے اقوام متحدہ جانے سے قبل اپنا ہوم ورک مکمل نہیں کیا ہے کے اپوزیشن کے دعوے کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وہ اور سیکریٹری خارجہ نے سلامتی کونسل کے اراکین سے رابطہ کرکے انہیں آگاہ کیا ہے کہ بھارت نے کشمیر کی حیثیت کو یکطرفہ طور پر تبدیل کردیا ہے جبکہ پاکستان اس تنازع کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے ورنہ دنیا پاکستان اور بھارت کی جنگ سے ہونے والے اثرات کا سامنا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ 'مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں کئی دہائیوں بعد اٹھایا گیا ہے اور میری اپوزیشن سے درخواست ہے کہ کشمیر پر سیاست نہ کریں کیونکہ اس سے معصوم کشمیریوں کو تکلیف پہنچے گی جو مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم سہہ رہے ہیں'۔

سلامتی کونسل میں بھیجے گئے حکومت کے خط کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے اپوزیشن کے مطالبے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'میں اسے پارلیمنٹ میں پیش کرنے اور جسے چاہیے اسے دینے کے لیے تیار ہوں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تعصبی پالیسیز جنوبی ایشیا میں امن کے لیے سنگین خطرہ بنتی جارہی ہے'۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا اجلاس آج شام بند کمرے میں ہوگا جہاں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے سے نئی دہلی کے فیصلے پر بحث کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بی بی سی کا مقبوضہ کشمیر میں ریڈیو نیوز کی کوریج بڑھانے کا فیصلہ

پاکستان نے پیر کے روز سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی تھی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان، مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے حق میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ وادی میں مواصلاتی بندش سے اسے جیل میں تبدیل کردیا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پوری مسلمان برادری اسلامی تعاون تنظیم کی جانب دیکھ رہی ہے کہ وہ آگے بڑھے اور معصوم کشمیری عوام کی حمایت کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کشمیر کے مسئلے پر اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں