'افغان تنازع کی وجہ سے لاکھوں افراد نے نقل مکانی کی'

اپ ڈیٹ 16 اگست 2019
اقوام متحدہ کے مطابق 2019 کے پہلے 7 ماہ کے دوران 2 لاکھ 17 ہزار افراد جنگ کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے — اے پی/فائل فوٹو
اقوام متحدہ کے مطابق 2019 کے پہلے 7 ماہ کے دوران 2 لاکھ 17 ہزار افراد جنگ کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے — اے پی/فائل فوٹو

کابل: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغان تنازع کی وجہ سے لاکھوں افراد نے نقل مکانی کی جن میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعاون انسانی امور (او سی ایچ اے) کا کہنا تھا کہ 2019 کے پہلے 7 ماہ کے دوران 2 لاکھ 17 ہزار افراد ملک میں جاری لڑائی کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے 58 فیصد افراد 18 سال سے کم عمر بچے ہیں۔

مزید پڑھیں: ہمارے مستقبل کا فیصلہ کسی دوسرے ملک میں طے نہیں ہوسکتا، افغان صدر

واضح رہے کہ اکثر اندرونی نقل مکانی کی وجہ قومی حادثات ہوتے ہیں، جن میں گزشتہ سال آنے والی تاریخی خشک سالی بھی شامل ہے، جس کی وجہ سے 2 لاکھ 45 ہزار افراد نے نقل مکانی کی تھی اور ان میں سے تقریباً ایک لاکھ افراد واپس نہیں آئے تھے۔

او سی ایچ اے کے مطابق '10 لاکھ سے زائد افراد نے نقل مکانی کی ہے اور انہیں رواں سال کے آخر تک معاونت کی ضرورت ہوگی'۔

افغانستان کی جنگ، مختلف صورتوں میں 4 دہائیوں سے جاری ہے، سے لاکھوں افراد مختلف اوقات میں ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے فوجی انخلا کیلئے امریکا اور طالبان میں مذاکرات کا ایک اور دور ختم

او سی ایچ اے کا کہنا تھا کہ جنوری سے جولائی کے درمیان 2 لاکھ 70 ہزار افراد ایران سے واپس آئے جو خود بھی معاشی بحران کا سامنے کر رہا ہے جبکہ 16 ہزار 700 افغان پاکستان سے اپنے وطن واپس لوٹے۔

واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان بین الاقوامی فوج کے انخلا کے حوالے سے معاہدے کا اعلان جلد متوقع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں