کیا موبائل فون چارجر آپ کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے؟

17 اگست 2019
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

یہ بات بتانے کی ضرورت نہیں کہ بجلی کا جھٹکا انسان کے لیے خطرناک یا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے مگر کیا اسمارٹ فون چارجر زندگی کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے؟

تو اس کا جواب ہے ہاں، درحقیقت سوتے وقت فون چارجر پر لگا کر بستر پر رکھنا حقیقی معنوں میں آپ کو بجلی کا جھٹکا دے سکتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

مشی گن یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے متعدد واقعات سامنے آچکے ہیں کہ فون چارجنگ تار سے متعدد افراد کو بجلی کے جھٹکے یا اعضا جلنے کے تجربے کا سامنا ہوا۔

تحقیق کے مطابق فون چارجر ایک مخصوص مقدار میں برقی رو کو منتقل کرتا ہے، تاہم اگر بجلی کی منتقلی درست طریقے سے نہ ہوسکے تو اس فون کو استعمال کرنے پر صارف کو بجلی کے جھٹکے، جلنے یا ہسپتال پہنچنا پڑسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اس طرح کے ایک واقعے میں ایک 19 سالہ خاتون کو ہسپتال میں جاکر گردن کے درد اور جلنے سے ہونے والے زخموں کا علاج کرانا پڑا۔

تحقیق کے مطابق چارجنگ کیبل میں بجلی کا کرنٹ موجود ہوتا ہے جو اس حصے میں موجود ہوتا ہے جو فون کے چارجنگ کنکٹر میں لگایا جاتا ہے اور وہ کسی دھاتی چیز سے لگ جائے تو جلنے، شدید درد بلکہ جان جانے کا خطرہ بھی ہوسکتا ہے۔

محققین کے مطابق اس حوالے سے چارجر کا معیار بھی اہمیت رکھتا ہے اور سستی تار والے چارجر کمپنی کے تیار کردہ اصل چارجر کے مقابلے میں زیادہ بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بظاہر چارجر ایک لو وولٹیج ڈیوائس ہے مگر جب بجلی کی طاقت زیادہ ہو تو اس سے لگنے والا جھٹکا بھی شدید ہوتا ہے اور لوگوں کو کبھی موبائل ڈیوائس چارجنگ پر لگا کر اپنے پاس رکھنے سے سونے سے گریز کرنا چاہیے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے اینالز آف ایمرجنسی میڈیسن میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں