ایسا کوئی بھی شخص نہیں ہوگا جو جلد بوڑھا ہونے کی خواہش کرے لیکن ایک عام عادت ایسا ہونے کے خطرے میں تیزی سے اضافہ کردیتی ہے۔

ویسے تو صبر کرنے کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ عادت زندگی کو طویل بنانے کا باعث بنتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بے صبری ہمارے لیے کتنی خطرناک ہے؟

امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا کہ بے صبری کرنے والے افراد جلد بوڑھے ہوجاتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بتایا گیا کہ بے صبرے افراد قبل از وقت بڑھاپے کا شکار ہوجاتے ہیں اور ان کی عمر بہت تیزی سے مٹھی سے نکل جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: بڑھاپے سے بچنے کا طریقہ دریافت؟

تحقیق کے مطابق بے صبرے اور ذہنی تشویش کا شکار افراد ممکنہ طور پر مراقبے سے قبل از وقت بڑھاپے کے سفر کو سست رفتار بناسکتے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے ایک ہزار طالبعلموں پر تجربہ کیا اور بے صبر افراد کے خون کے ٹیسٹ اور ان کے ٹیلومیئرز کی لمبائی کا جائزہ لیا گیا۔

ٹیلومیئرز کروموسومز کے ایسے حفاظتی کیپس ہیں جو ڈی این اے کو نقصان سے بچاتے ہیں۔

اگر ٹیلومیئرز کی لمبائی مختصر ہوجائے تو بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہوجاتا ہے۔

محققین نے دریافت کیا کہ بے صبرے طالبعلموں کے ٹیلومیئرز مختصر ہوتے ہیں اور یہ عندیہ دیا کہ یہ شخصی عادت زندگی کی مدت میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بے صبری کی عادت زندگی میں بیشتر منفی سرگرمیوں سے منسلک ہے جن کے اثرات جسمانی عمر پر مرتب ہوتے ہیں، ایسے افراد دماغی اور سماجی حوالے سے مشکلات کو عبور کرنے میں ناکام ہوتے ہیں اور ان میں ذہنی امراض کا خطرہ ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں