بھارت اخلاقی میدان میں بری طرح جنگ ہار چکا ہے، بلاول بھٹو زرداری

19 اگست 2019
بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کارکنان سے خطاب کیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کارکنان سے خطاب کیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسکردو: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نریندر مودی کا ہندوتوا کا نظریہ ہے اور بھارت اخلاقی میدان میں بری طرح جنگ ہار چکا ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گلگے بلتستان کا دورہ کیا اور پیپلزپارٹی بلتستان ڈویژن اور اسکردو کے عہدیداروں سے ملاقات کی، اس دوران انہیں علاقےکی سیاسی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔

اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے عہدیداران کو تنظیمی امور کے حوالے سے ہدایت دی اور کارکنان سے خطاب بھی کیا۔

مزید پڑھیں: 'کشمیر کے معاملے پر جھوٹ بولا جا رہا ہے'

بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کشمیریوں کی حقیقی آواز ہے، ذوالفقار علی بھٹو شہید کے کشمیر ساتھ وعدوں کو پورا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کو ویزا تک نہیں ملتا تھا، وہ نہ من موہن ہیں نہ واجپائی، ہم شروع سے خبردار کرتے آرہے ہیں کہ مودی کا ہندوتوا کا نظریہ ہے جبکہ بھارت اخلاقی میدان میں بری طرح جنگ ہار چکا ہے۔

دوران خطاب بلاول بھٹو نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ایک کٹھ پتلی فاشسٹ کیسے دوسرے کٹھ پتلی فاشسٹ پر تنقید کرسکتا ہے'۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شخص جو اپنے ملک میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر کیسے بات کر رہا ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں بلتساتان کے لوگوں کو سننے آیا ہوں، میں ان سے ملکی مسائل کے حل پر رائے لینا چاہتا ہوں۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنا پڑے تو مجھے یقین ہے کہ پورا گلگت بلتستان ہمارے ساتھ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی

خیال رہے کہ آج مسئلہ کشمیر سمیت دیگر معاملات پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی صدارت میں اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) ہوئی تھی، جس میں بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف شریک نہیں ہوئے تھے۔

اس کانفرنس میں اپوزیشن جماعتوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لیا تھا جبکہ وادی میں بھارتی افواج کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی گئی تھی۔

ساتھ ہی یہ مطالبہ بھی کیا گیا تھا کہ حکومت پاکستان، مقبوضہ کشمیر کی عالمی سطح پر بھرپور وکالت کرے۔

یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارت نے ایک صدارتی فرمان کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کا خاتمہ کردیا تھا اور وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ بھارت نے وادی میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں موبائل، انٹرنیٹ سمیت تمام مواصلاتی نظام معطل کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں