بھارت: مردہ خانے میں ’چوہے‘ لاش کی آنکھیں کتر گئے

اپ ڈیٹ 21 اگست 2019
جب سموناتھ داس کی لاش ان کے بیٹے کے حوالے کی گئی تو آنکھیں غائب تھیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
جب سموناتھ داس کی لاش ان کے بیٹے کے حوالے کی گئی تو آنکھیں غائب تھیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت کے شہر کلکتہ کے سرکاری مردہ خانے میں ہلاک ہونے والے شخص کی آنکھوں مبینہ طور پر چوہے کتر گئے۔

ہندوستان ٹائمز میں شائع رپورٹ کے مطابق کلکتہ کے سرکاری ہسپتال آر جے کھر میڈیکل کالج کے مردہ خانے میں حادثے کے باعث ہلاک ہونے والے 69 سالہ سموناتھ داس کی لاش رکھی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ہسپتال کے 'آئی سی یو' میں لڑکی کا گینگ ریپ

رپورٹ کے مطابق جب سموناتھ داس کی لاش ان کے بیٹے کے حوالے کی گئی تو آنکھیں غائب تھیں۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ رواں ماہ 18 اگست کو ٹریفک حادثے میں سموناتھ کی موت واقع ہوئی، جس کے بعد آر جے کھر میڈیکل کالج میں ان کا پوسٹ مارٹم ہوا اور پھر لاش کو مردہ خانے منتقل کردیا گیا۔

سموناتھ کے بیٹے سشانت نے ہسپتال حکام کو لکھے گئے خط میں بتایا کہ مردہ خانے کے ملازمیں نے بتایا کہ ان کے والد کی آنکھیں چوہے کتر گئے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کی لاش کو پلاسٹک کی بڑی شیٹ اور ایک کپڑے میں اچھی طرح لپیٹ کر دیا گیا۔

مزیدپڑھیں: بھارت: ہسپتال میں سوئپر کا 11 سالہ لڑکی کے ساتھ ریپ

ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے پلاسٹک ہٹائی تو دیکھا کہ والد کی آنکھیں غائب تھیں۔

مرنے والے شخص کے بیٹے نے بتایا کہ مردہ خانے کے ملازمین نے چوہوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

علاوہ ازیں اس بارے میں بتایا گیا کہ کلکتہ حکام نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

میڈیکل کالج کے پرنسپل سدھابان بٹیال نے بتایا کہ ’یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، تشکیل دی گئی کمیٹی 72 گھنٹے میں اپنی رپورٹ جمع کرائے گی‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’مجھے پہلی مرتبہ 7 سال کی عمر میں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا‘

دوسری جانب صوبائی وزیر برائے صحت چندریما بھتاچاریہ نے واقعہ سے متعلق گفتگو کرنے سے گریز کیا۔

واضح رہے کہ ماضی میں بھارت کی جنوبی ریاست کیرالا میں طوفان کے بعد چوہا بخار کی وجہ سے 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

کیرالا کی ہیلتھ ڈائریکٹر سریتا آر ایل نے بتایا تھا کہ 'ہمیں آلودہ پانی کی وجہ سے چوہا بخار کے پھیلنے کا اندیشہ تھا، جس سے بچاؤ کی دوائیاں تقسیم کی گئیں۔'

خیال رہے کہ لیپٹوسپیروسِز (چوہا بخار) کترنے والے اور دیگر جانوروں کا پیشاب پانی میں شامل ہونے کے باعث پھیلتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں