وسیم اختر کے بیرون ملک جانے پر پابندی لگائی جائے، مصطفیٰ کمال

اپ ڈیٹ 21 اگست 2019
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ کراچی کی بربادی کے ذمہ دار میئر کراچی ہیں، وفاقی حکومت انہیں ملک سے باہر جانے سے روکے — فائل فوٹو/ڈان نیوز
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ کراچی کی بربادی کے ذمہ دار میئر کراچی ہیں، وفاقی حکومت انہیں ملک سے باہر جانے سے روکے — فائل فوٹو/ڈان نیوز

پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے وفاقی حکومت سے میئر کراچی وسیم اختر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا مطالبہ کردیا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفٰی کمال نے الزام لگایا کہ کراچی کی بربادی کے ذمہ دار میئر کراچی وسیم اختر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'حالیہ بارشوں کے بعد شہر قائد میں ہر جانب مچھر اور مکھیوں کی بھر مار ہے جس کے باعث سیکڑوں بچے بیمار ہو کر ہسپتال پہنچ گئے ہیں'۔

مزید پڑھیں: کراچی میں بارش کا پانی اور آلائشیں بیماریاں پھیلانے کا باعث

انہوں نے کہا کہ 'کراچی کے مسائل کا کئی مرتبہ حل بتایا ہے مگر ہماری باتوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی'۔

سابق میئر کراچی کا کہنا تھا کہ 'کراچی کی صورتحال اب ایسی ہوگئی ہے کہ شہر میں برسات ہوتے ہی اس کا برا حال ہوجاتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بارش کے بعد عید قرباں آگئی تھی، شہر میں پہلی مرتبہ آلائشوں کا مسئلہ نہیں ہوا، اس مرتبہ میئر اور بلدیاتی حکومت نے آلائشیں ٹھکانے لگانے کے لیے شہر میں خندقیں ہی نہیں کھودی تھیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ریونیو کا انجن، صنعتی زون، پاکستان کی لائف لائن کراچی ہے اور اس اہمیت کے حامل شہر، جو پاکستان کو پال رہا ہو، اس کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے'۔

انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ 'شہر کراچی کو گندگی کا ڈھیر بنانے پر میئر کراچی کو ملک سے باہر جانے سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں'۔

وسیم اختر کا ردعمل

مصطفیٰ کمال کے بیان پر میئر کراچی وسیم اختر نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'جس نے باغ ابن قاسم کی زمینیں فروخت کیں وہ میرے خلاف باتیں کر رہا ہے'۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'نیب نے جب مصطفیٰ کمال کے خلاف ریفرنسز دائر کیے تو اس نے نیب کے خلاف ہی باتیں کرنی شروع کردی تھیں'۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں بارش، کراچی میں بجلی کا نظام درہم برہم، 16 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ 'مصطفیٰ کمال ایک بہت بڑا ڈرامہ ہیں، ان سے سوال کرنا چاہیے کہ کے ایم ڈی سی کے ایک ہسپتال میں لیب اٹینڈنٹ کے طور پر کام کرنے والے کے پاس بنگلے اور گاڑیاں کہاں سے آئیں'۔

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ 'جب مصطفیٰ کمال کے پاس سارے اختیارات تھے تو اس نے کراچی کا انفراسٹرکچر کیوں نہیں بنایا تھا اگر اس نے انفراسٹرکچر بنایا ہوتا تو آج اتنے مسائل پیدا ہی نہ ہوتے'۔

انہوں نے الزام لگایا کہ 'مصطفیٰ کمال نے اپنے دور میں انڈر پاسز کے ٹھیکے دے کر کمیشن کمایا ہے اور پیسے بنائے ہیں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں