پریانکا چوپڑا سے سفیر کا عہدہ واپس لیا جائے، شیریں مزاری کا یونیسیف کو خط

اپ ڈیٹ 21 اگست 2019
اداکارہ کی جنگ جوئی کی حمایت نے ان کا اقوام متحدہ کا نمائند ہونے پر سوال کھڑا کر دیا ہے، وفاقی وزیر انسانی حقوق — فائل فوٹو/اے پی
اداکارہ کی جنگ جوئی کی حمایت نے ان کا اقوام متحدہ کا نمائند ہونے پر سوال کھڑا کر دیا ہے، وفاقی وزیر انسانی حقوق — فائل فوٹو/اے پی

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کے چلڈرنز فنڈ (یونیسف) کے سربراہ کو خط لکھ کر بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کے جنگ کی حمایت میں بیان دینے پر انہیں خیر سگالی سفیر کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست کردی۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پریانکا چوپڑا سے پاکستانی نژاد امریکی خاتون عائشہ ملک نے بھارتی فوج کی حمایت میں کیے جانے والے ٹوئٹ سے متعلق سوال کیا تھا۔

عائشہ ملک نے اداکارہ سے سوال کیا کہ انہوں نے رواں برس فروری میں ٹوئٹ کے ذریعے بھارتی فوج کی حمایت کی اور کیا وہ مبینہ طور پر دونوں ممالک میں نیوکلیئر جنگ کی خواہاں ہیں؟

جنگ کی خواہش کے سوال پر پریانکا چوپڑا نے کہا تھا کہ وہ ایک محب وطن بھارتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پریانکا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کی خواہاں؟

یاد رہے کہ 26 فروری کو بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں در اندازی کرتے ہوئے دہشت گردوں کا مبینہ کیمپ کو تباہ کردیا۔

بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کو پاک فضائیہ نے ناکام بناتے ہوئے اور بروقت ردعمل دیتے ہوئے دشمن کے طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کیا تھا۔

جس کے بعد 27 فروری کو پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا۔

بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے ساتھ ساتھ ایک بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جنہیں بعد ازاں بھارت کے حوالے کردیا گیا تھا۔

یونیسیف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریتا ایچ فور کو لکھے گئے خط میں شیریں مزاری نے مقبوضہ کشمیر میں جاری کشیدگی کی نشاندہی کی اور کہا کہ یہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے عالمی کنونشن کی خلاف ورزی کی وجہ سے ہورہا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بھارت کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت میں حکومت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'قابض فورسز نے خواتین اور بچوں کے خلاف پیلٹ گن کے استعمال کو بھی بڑھا دیا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے، نریندر مودی کی حکومت کی پالیسی جرمن نازیوں کے نسل کشی اور نسل پرستی کے نظریے سے ملتی جلتی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: پریانکا امریکا میں بیٹھ کر بھارتیوں کی زبان بول رہی ہیں،مہوش حیات

انہوں نے نشاندہی کی کہ پریانکا چوپڑا، جو 2016 میں یونیسیف کی عالمی خیر سگالی سفیر نامزد ہوئی تھیں، نے عوامی سطح پر بھارتی حکومت کے ان اقدامات کو سراہا اور پاکستان کو بھارتی وزیر دفاع کی جانب سے ملنے والے جوہری حملے کی دھمکی کی بھی حمایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ تمام باتیں امن اور خیرسگالی کے اصولوں کے منافی ہیں، اداکارہ کی جنگ جوئی کی حمایت نے ان کا اقوام متحدہ کا نمائندہ ہونے پر سوال کھڑا کر دیا ہے۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ 'اگر انہیں فوری طور پر نہیں ہٹایا جاتا تو اقوام متحدہ کے خیر سگالی سفیر برائے امن کا نظریہ عالمی سطح پر مذاق بن جائے گا'۔

انہوں نے یونیسف کے سربراہ سے پریانکا چوپڑا سے خیرسگالی سفیر کا عہدہ فوری طور پر واپس لینے پر زور دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں