منی لانڈرنگ، اثاثہ جات کیس: حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

اپ ڈیٹ 21 اگست 2019
حمزہ شہباز کے وکیل کے مطابق نیب کے پاس کوئی ثبوت ہی موجود نہیں ہے — فائل فوٹو: فیس بک
حمزہ شہباز کے وکیل کے مطابق نیب کے پاس کوئی ثبوت ہی موجود نہیں ہے — فائل فوٹو: فیس بک

لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کیس میں گرفتار پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) حکام نے ریمانڈ مکمل ہونے پر حمزہ شہباز کو احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش کیا۔

سماعت کے دوران نیب کی وکیل نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز، ان کی والدہ اور بہن کو بیرون ملک سے رقم منتقل ہوئیں، جس میں عثمان کمپنی شامل ہے جس نے بیرون ملک سے فرضی ناموں کے ذریعے رقوم بھجوائیں۔

مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع

عدالت نے استفسار کیا کہ جنہوں نے پاکستان رقوم بھجوائیں وہ کون لوگ ہیں جس پر نیب کے وکیل نے بتایا کہ ایک رانا ظہیر نامی شخص کے نام سے پیسے بھجوائے گئے جس کا پاسپورٹ ہی موجود نہیں ہے، اس شخص کے نام سے ایک لاکھ سے زائد کی رقم منتقل ہوئی۔

کمرہ عدالت میں شور شرابا ہونے پر احتساب عدالت کے جج نے حمزہ شہباز کو روسٹرم پر بلوا لیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ٹیلی گراف ٹرانزیکشن کا کیا قانون ہے جس پر حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کیا آپ تحقیقات کر رہے ہیں جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کوئی بھی سوال پوچھ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ،اثاثہ جات کیس: حمزہ شہباز کے ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع

نیب کے وکیل نے بتایا کہ کیس کے وعدہ معاف گواہ شاہد رفیق اور آفتاب محمود نے اپنے بیانات ریکارڈ کروا دیئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بطور سرمایہ کاری بیرون ملک سے رقم بھجوانے پر کوئی پابندی نہیں ہے، تاہم آفتاب محمود کے مطابق انہیں کہا جاتا تھا کہ بس رقوم منتقل کرنی ہیں۔

حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تمام ریکارڈ ان کے قبضے میں ہے لیکن ان کے پاس کوئی ثبوت ہی موجود نہیں ہے، بیرون ملک سے بھجوائے گئے ڈالرز کو اسٹیٹ بینک ملکی کرنسی میں تبدیل کرکے دیتی ہے۔

مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ،آمدن سے زائد اثاثے:احتساب عدالت کا سلمان شہباز کی گرفتاری کا حکم

عدالت نے حمزہ شہباز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں جس پر لیگی نائب صدر نے جواب دیا کہ مجھے یہ تو بتایا جائے کہ میں نے کرپشن کیا کی ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے حمزہ شہباز کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرا دامن صاف ہے، اللہ ضرور سرخرو کرے گا۔

نیب حکام نے عدالت سے حمزہ شہباز کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی استدعا کی۔

تاہم عدالت نے ملزم کو 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے کیس کی سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں