دیگر ممالک کو بھی انتہا پسندی اور دہشت گردی کےخلاف لڑنا ہوگا، امریکی صدر

اپ ڈیٹ 22 اگست 2019
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا نے ریکارڈ مدت میں داعش کا 100 فیصد خاتمہ کردیا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا نے ریکارڈ مدت میں داعش کا 100 فیصد خاتمہ کردیا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ دیگر ممالک کو بھی اسلامی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف لڑنا ہوگا کیونکہ امریکا، افغانستان سے اپنی فوج کے انخلا کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔

صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر نے بھارت اور پاکستان کو دہشت گرد گروپ کے خلاف لڑائی میں کم حصہ لینے والے صف اول کے ممالک قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'بھارت وہاں موجود ہے، وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہا، ہم کر رہے ہیں، پاکستان اگلا ملک ہے، وہ کارروائی کر رہا ہے لیکن بہت کم، یہ غیر منصفانہ ہے، امریکا 7 ہزار میل دور ہے'۔

انہوں نے یورپی ممالک کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ داعش کے لیے لڑائی کے دوران گرفتار کیے گئے اپنے شہریوں کو خود واپس بلائیں ورنہ وہ انہیں واپس ان کے ممالک بھیج دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے یورپ سے تعلق رکھنے والے داعش کے ہزاروں جنگجو پکڑ رکھے ہیں جنہیں فرانس اور جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کو واپس بلانا ہوگا، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ہمارے انہیں واپس ان کے ممالک بھیجنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا۔'

مزید پڑھیں: فائرنگ کے واقعات: ڈونلڈ ٹرمپ کی سفید فام برتری و نسل پرستی کی مذمت

ڈونلڈ ٹرمپ سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ عراق میں داعش کے دوبارہ سر اٹھانے کا خطرہ محسوس کر رہے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ان کی قیادت میں افواج نے اس دہشت گرد گروپ کا خاتمہ کر دیا ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ 'اس موقع پر روس، افغانستان، ایران، عراق اور ترکی کو بھی اپنے حصہ کی جنگ لڑنی ہے۔'

امریکی صدر نے کہا کہ 'ہم نے داعش کی خلافت کا 100 فیصد خاتمہ کر دیا ہے، میں نے یہ ریکارڈ وقت میں کیا، لیکن اس موقع پر ان دیگر ممالک کو بھی، جن کے ارد گرد داعش موجود ہے، یہ جنگ لڑنی ہے کیونکہ ہم کیا وہاں مزید 19 سال گزارنا چاہتے ہیں؟َ میرے خیال میں نہیں۔'

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے شام اور عراق میں اپنی فوج کی تعداد میں کمی کر دی ہے اور افغانستان سے اپنی فوج کے انخلا کے لیے طالبان سے مذاکرات کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے داعش کی حامی امریکی خاتون کیلئے واپسی کے ’دروازے‘ بند کردیئے

تاہم دفاعی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کے جانے کے بعد وہاں خلا پیدا ہوگا جس سے شدت پسندی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

پینٹاگون کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ داعش، عراق اور شام میں اس کے ٹھکانوں کے خاتمے اور کمزور ہونے کے بعد ایک بار پھر ابھر رہی ہے اور حملے کر رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں