سری لنکا میں ایسٹر حملوں کے 4 ماہ بعد ایمرجنسی کا خاتمہ

اپ ڈیٹ 24 اگست 2019
کولمبو میں 21 اپریل کو گرجاگھروں اور ہوٹلوں میں بم دھماکے ہوئے تھے—فائل/فوٹو:رائٹرز
کولمبو میں 21 اپریل کو گرجاگھروں اور ہوٹلوں میں بم دھماکے ہوئے تھے—فائل/فوٹو:رائٹرز

سری لنکا نے کولمبو میں رواں برس ایسٹر کے موقع پر دہشت گردی کے واقعے میں 290 افراد کی ہلاکت کے بعد نافذ کی گئی ایمرجنسی کو 4 ماہ بعد ختم کر دیا۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے صدر متھری پالا سری سینا کے دفتر نے تصدیق کی کہ انہوں نے ایمرجنسی میں توسیع نہیں کی ہے اور گزشتہ روز ایمرجنسی کے خاتمے کی اجازت دی تھی۔

سری لنکن صدر 21 اپریل کے حملوں کے بعد نافذ کردہ ایمرجنسی کی توسیع ہر ماہ کی 22 تاریخ کو کرتے تھے، تاہم اس مرتبہ انہوں نے مزید توسیع نہیں کی۔

ایمرجنسی کے خاتمے پر بات کرتے ہوئے صدر کے قریبی ذرائع نے کہا کہ ‘صدر متھری پالا سری سینا نے ایمرجنسی میں مزید توسیع کے لیے نیا حکم نامہ جاری نہیں کیا تھا’۔

مزید پڑھیں:سری لنکا میں ایمرجنسی نافذ، حملوں میں غیرملکی نیٹ ورک ملوث ہونے کا الزام

سری لنکا کی حکومت کے دیگر اداروں نے بھی ایمرجنسی کے خاتمے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایمرجنسی کے حوالے سے کوئی ایسا نوٹی فکیشن زیر گردش نہیں، جس کے تحت پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو کسی بھی مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے اور طویل عرصے تک حراست میں رکھنے کے اختیارات حاصل تھے۔

واضح رہے کہ سری لنکا کی حکومت نے ایمرجنسی کو ملک میں سخت سیکیورٹی کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کیا اور ایسٹر حملوں میں ملوث سجھمے جانے والے کئی مقامی دہشت گرد گروہوں اور داعش سے خود کو جوڑنے والوں انتہا پسندوں کے خلاف کارروائیاں کی۔

سری لنکا کی پولیس واضح کرچکی ہے کہ اس نے خود کش بم دھماکوں میں براہ راست ملوث تمام افراد کو مار دیا یا گرفتار کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سری لنکا میں مسجد پر حملہ، دوبارہ کرفیو نافذ

رواں ہفتے کے آغاز میں سری لنکا کے وزیر سیاحت جان اماراٹنگا کا کہنا تھا کہ انہوں نے صدر سے غیرملکی سیاحوں کو ملک میں صورت حال معمول پر بحال ہونے کا عندیہ دینے کے لیے کالے قانون میں چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا۔

ادھر سری لنکا کی پارلیمنٹ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی تنبیہ کے باوجود ایسٹر حملوں میں سیکیورٹی کی ناکامی کے حولے سے تحقیقات تاحال کررہی ہے جبکہ صدر خود بھی بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس پر بروقت عمل کرنے میں ناکامی کا بھی الزام عائد کرچکے ہیں۔

مزید پڑھیں:سری لنکا میں 8 بم دھماکے، ہلاکتیں 290 تک پہنچ گئیں

یاد رہے کہ 21 اپریل 2019 کو کولمبو میں ایسٹر کے موقع پر گرجاگھروں اور ہوٹلوں میں یکے بعد دیگر 8 بم دھماکے ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں 290 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور اس کے بعد مسلمانوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی گئی تھیں۔

کولمبو میں 13 مئی کو مشتعل افراد نے ایک مسجد پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے اور مسلمانوں کے کاروباری مراکز اور گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں