بولی وڈ اداکارہ شاہ رخ خان کو پاکستان اور مسلمان مخالف ویب سیریز بنانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
شاہ رخ خان نے آن لائن اسٹریمنگ کمپنی ’نیٹ فلیکس‘ کے لیے 7 قسطوں پر بنائی گئی ویب سیریز ’بارڈ آف بلڈ‘ کو پروڈیوس کیا ہے۔
بطور مسلمان ہونے پر شاہ رخ خان کی جانب سے مسلمان و پاکستان مخالف ویب سیریز کو پروڈیوس کرنے پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں ’نام نہاد مسلمان‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
حیرانگی کی بات یہ ہے کہ مسلم و پاکستان مخالف اس فلم کو جہاں شاہ رخ خان نے پروڈیوس کیا ہے، وہیں اس میں مرکزی کردار مسلمان اداکار عمران ہاشمی نے ادا کیا ہے جب کہ اس ویب سیریز کی اصل کہانی مسلمان ناول نگار بلال صدیقی نے لکھی ہے۔
ویب سیریز کی کہانی 2015 میں لکھے گئے ناول ’بارڈ آف بلڈ‘ سے لے گئی ہے جو بھارتی ناول نگار بلال صدیقی نے کم عمری میں لکھا تھا۔
فکشن ناول کی کہانی بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایک ایسے ایجنٹ کے گرد گھومتی ہے، جسے بھارتی ایجنسی خفیہ مشن کے لیے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں بھیجتی ہے۔
تاہم وہ ایجنٹ مشن مکمل کرنے میں ناکام ہوجاتا ہے، جس پر اسے نوکری سے فارغ کردیا جاتا ہے اور وہ مممبئی کے ایک کالج میں پروفیسر بن جاتا ہے۔
تاہم بعد ازاں بھارتی ایجنسی کو ایک بار اسی ایجنٹ کی خدمات درکار ہوتی ہیں اور انہیں دوبارہ بلا کر افغانستان بھیج دیا جاتا ہے اور اسے مغوی بھارتی ایلکاروں کو آزاد کرانے کا مشن سونپ دیا جاتا ہے۔
اسی کہانی کے گرد ہی ویب سیریز بنائی گئی ہے، جس کا ٹریلر ریلیز ہوتے ہی بھارت، پاکستان و افغانستان سمیت دیگر ممالک میں ہنگامہ شروع ہوگیا اور کئی افراد نے شاہ رخ خان سمیت بولی وڈ کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا۔
ویب سیریز کے جاری کیے گئے ٹریلر میں جہاں مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر دکھایا گیا ہے، وہیں انہیں مذہب کے نام پر فساد برپا کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔
ساتھ ہی ٹریلر میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو بھی مذہب کے نام پر فساد کرنے والے افراد کے ساتھی کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
سات قسطوں پر مشتمل اس ویب سیریز کو نیٹ فلیکس پر آئندہ ماہ 27 ستمبر کو جاری کیا جائے گا۔
ٹریلر کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیے جانے کے بعد کئی افراد نے شاہ رخ خان کو ’نام نہاد مسلمان‘ قرار دیا اور کہا کہ بولی وڈ کے پاس مسلم و پاکستان مخالف فلمیں بنا کر کمائی کرنے کا اور کوئی ذریعہ نہیں۔
صحافی صباحت زکریہ نے شاہ رخ خان کی جانب سے ویب سیریز کا ٹریلر جاری کرنے پر نہ صرف انہیں تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ انہوں نے اداکار کے مداحوں کو بھی یاد دلایا کہ یہ وہی اداکار ہیں جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموش ہیں، تاہم اب انہوں نے اپنی دولت بڑھانے کے لیے مسلمانوں کو ہی دہشت گرد دکھایا ہے۔
Am I allowed to snigger a little at SRK fangirls and boys who were propping him up as the ideal silent bystander on Kashmir? If his utterly trashy film choices hadn’t woken you up yet to the fact that he only cares about big money & commercial success, then perhaps this will. https://t.co/YLpcNRcAli
— Sabahat Zakariya (@sabizak) August 22, 2019
ایک اور مداح نے شاہ رخ خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کچھ دن قبل مہوش حیات نے درست کہا تھا کہ بولی وڈ کے پاس مسلمانوں اور پاکستان کو دہشت گرد کے طور پر دکھا کر کمائی کرنے کے علاوہ اور کوئی ذریعہ نہیں‘۔ انہوں نے اداکار کو نام نہاد مسلمان قرار دیا۔
#BardOfBlood is exactly what @MehwishHayat has been talking about recently. It's a shame that it's coming from someone like SRK and Emraan Hashmi. When will we stop stereotyping Muslims?
— Okay Shizzle (@GappuRani) August 23, 2019
صحافی ہارون رشید نے بھی مسلم و پاکستان مخالف ویب سیریز بنانے پر شاہ رخ خان سمیت نیٹ فلیکس کو آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ پاکستان و مسلم مخالف فلمیں بنانے والے ملک اور انڈسٹری میں ایک اور فلم کا اضافہ ہوگیا۔
A country whose majority of movies depict Muslims as terrorists - another feather in their cap? Cashing in on typical stereo types, sorry to say https://t.co/gjXQwmvBOL
— Haroon Rashid (@TheHaroonRashid) August 23, 2019
اداکارہ منشہ پاشا نے بھی ویب سیریز پر تنقید کی اور کہا کہ کیا بھارت کو اپنے بچاؤ کے لیے پاکستان مخالف کہانیاں بنانے کے علاوہ اور کوئی موضوع مل سکتا ہے؟۔
Can india find some storylines that dont show Pakistan in their "rescue missions".
— manshapasha (@manshapasha) August 22, 2019
How about some rescue missions for Kashmiris in kashmir? #KashmirStillUnderCurfew https://t.co/TCBcxwmIkn
ایک اور صارف نے لکھا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ مسلم و پاکستان مخالف ویب سیریز کا لکھاری، اداکار اور پروڈیوسر مسلمان ہیں، انہوں نے مسلمان ہو کر مسلم مخالف ویب سیریز بنانے پر شاہ رخ ٓخان اور عمران ہاشمی کے کردار پر افسوس کا اظہار کیا۔
Producer Khan, lead Hashmi, wroter Siddiqi.
— omer (@intellectroll) August 22, 2019
As panic & fear has taken over Indian Muslims with Kashmir lockdown & NRC in Assam, Bollywood Muslims are busy making jingoistic content. https://t.co/KJ9pRNp2If
صحافی ملیحہ رحمٰن نے بھی شاہ رخ خان کی پروڈیوس کردہ ویب سیریز پر نیٹ فلیکس، بولی وڈ اور شاہ رخ خان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور تنقیدی طور پر لکھا کہ بہترین بھارتی ایک بار پھر دہشت گردوں کو برے پاکستان کے برے صوبے بلوچستان میں برے مسلمانوں کو مارتے ہوئے۔
Good Indians beating up terrorist Muslims in terrorist Balochistan in terrorist Pakistan. Does #Bollywood have no other stories to tell? This was infuriating at first, now it’s just boring, not to mention far from reality.
— Maliha Rehman (@MalihaRehman) August 23, 2019
Also, how could you @iamsrk? https://t.co/jqsQUoHehs
تبصرے (1) بند ہیں