پاسداران انقلاب نے شام میں ایرانی تنصیبات پر فضائی حملوں کا دعویٰ مسترد کردیا

اپ ڈیٹ 25 اگست 2019
اسرائیلی فوج نے ایران کے حملے کے منصوبے کو ناکام بنایا۔ بنجمن نیتن یاہو 
— فائل فوٹو/ اے ایف پی
اسرائیلی فوج نے ایران کے حملے کے منصوبے کو ناکام بنایا۔ بنجمن نیتن یاہو — فائل فوٹو/ اے ایف پی

ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر نے شام میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی خبریں مسترد کردیا۔

برطانوی خبررساں ادارے ’ رائٹرز ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ایک اسرائیلی طیارے نے دمشق کے قریب ایرانی فورسز کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا جو اسرائیل میں ڈرون حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

ایرانی خبررساں ایجنسی ’ ایلنا‘ کے مطابق پاسداران انقلاب کے سیکریٹری اور میجر جنرل محسن رضا نے کہا کہ ’ یہ جھوٹ ہے، اس میں کوئی سچ نہیں، اسرائیل اور امریکا کے پاس ایران کے مختلف سینٹرز پر حملہ کرنے کی طاقت نہیں اور ہمارے ملٹری سینٹرز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا‘۔

مزید پڑھیں: سابق اسرائیلی وزیر کا ایران کیلئے جاسوسی کا اعتراف

دوسری جانب اسرائیل نے کہا کہ شام میں ڈرون حملوں کا منصوبہ بنانے والی پر فضائی حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ تہران کی فورسز ہر جگہ غیر محفوظ ہیں۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے ایران کے حملے کے منصوبے کو ناکام بنایا۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ ایران کو کہیں بھی استثنیٰ حاصل نہیں، ہماری فورسز ایرانی جارحیت کے خلاف ہر سیکٹر میں کام کرتی ہیں‘۔

بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ’ اگر کوئی آپ کو قتل کرنے کے لیے سر اٹھاتا ہے تو پہلے اسے قتل کردیں ‘۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں دشمن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، اس حوالے سے عینی شاہدین نے کہا کہ انہوں نے دھماکوں کی آواز سنی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا شام میں ایرانی تنصیبات پر حملہ

شامی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ’ اکثر اسرائیلی میزائل اپنے اہداف پر پہنچنے سے پہلے تباہ ہوگئے تھے ،تاہم اسرائیلی حملوں کا اثر اہم تھا۔

علاوہ ازیں شام میں موجود جنگی مبصر نے کہا کہ فضائی حملوں میں حزب اللہ کے 2 جنگجو اور ایک ایرانی زخمی ہوا تھا۔

دو روز قبل روسی صدر ولادیمر پیوٹن سے بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ’ ایران اور حزب اللہ 8 سالہ شامی جنگ میں صدر بشار الاسد کی مدد کررہے، روس جو بشارالاسد کی مدد کررہا ہے اس نے اسرائیلی فضائی حملوں پر آنکھیں بند کی ہوئی ہیں‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اسرائیل نے شام میں اندھا دھند راکٹ فائر کیے گئے جس نے ملٹری ریڈار کی تنصیبات، ہتھیاروں کے ڈپو اور فوجی بیسز کو نشانہ بنایا تھا۔

شام کے خبر رساں ادارے سانا کے عہدیدار نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ شامی فضائیہ کے طیارہ شکن نظام نے درجنوں میزائیل مار گرائے، جبکہ بہت سے میزائل نشانے پر جا لگے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے بارہا یہ بیان دیا گیا ہے کہ وہ ایران کی افواج کی شام میں موجودگی برداشت نہیں گرے گا، اور اس سے قبل بھی اسرائیلی حملوں سے شام میں ایرانی شہریوں کی ہلاکت کا الزام لگایا جاتا رہا ہے تاہم اسرائیل کا اس پر کہنا تھا کہ اس نے حزب اللہ کو ہتھیاروں کی فراہمی کو نشانہ بنایا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں