عراق: کرد دہشت گردوں سے جھڑپ میں 3 ترک فوجی جاں بحق

اپ ڈیٹ 26 اگست 2019
ترکی نے رواں برس مئی میں کرد دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کی تھی — فائل/فوٹو:رائٹرز
ترکی نے رواں برس مئی میں کرد دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کی تھی — فائل/فوٹو:رائٹرز

عراق کے شمالی علاقے میں کرد دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران ہونے والی جھڑپ میں ترکی کے 3 فوجی جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ترک وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ شمالی عراق میں ایک جھڑپ میں 3 فوجی مارے گئے۔

ترک فوج نے 2 روز قبل ہی عراق میں کردش ورکرز پارٹی (پی کے کے) دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے تیسرے مرحلے کا آغاز کیا تھا جس کے بعد ہلاکتوں کے حوالے سے بیان جاری کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:شام میں ترک فوجی قافلے پر فضائی حملہ، 3 افراد ہلاک

عراق میں جھڑپ کے حوالے سے جاری بیان میں مقام کا نام واضح نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ پی کے کے کو ترکی، یورپین یونین اور امریکا نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا جو شمالی عراق میں کارروائیوں میں ملوث ہے۔

ترکی نے رواں سال مئی میں 'پی کے کے' کے خلاف زمینی اور فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا اس سے قبل ترک فورسز نے عراق کے اندر زمینی کارروائیاں نہیں کی تھیں جبکہ اس اعلان کے بعد دہشت گردوں کے خلاف کئی زمینی اور فضائی کارروائیاں کی گئیں۔

خیال رہے کہ پی کے کے نے 1984 میں مسلح کارروائیوں کا سلسلہ شروع کیا تھا اور ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں بھی علیحدگی کی پر تشدد تحریک کا آغاز کیا گیا تھا اور رپورٹس کے مطابق اس تنازع میں تاحال 40 ہزار سے زائد جانیں جا چکی ہیں۔

مزید پڑھیں:ترک فوج کی کرد جنگجووں کے خلاف عراق میں کارروائی

گزشتہ ہفتے شام میں باغیوں کے زیر اثر علاقے ادلب میں ترک فوجی قافلے پر فضائی حملہ کیا گیا تھا جہاں 3 شہری جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے تھے۔

ترک وزارت دفاع نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ فضائی حملے میں ان کی فوج کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔

دوسری جانب شام کی حکومت کا کہنا تھا کہ یہ قافلہ ملک میں ان باغیوں کی مدد کے لیے گولہ بارود لے کر داخل ہوا تھا، جو رواں ماہ حکومتی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں اپنے آخری مضبوط گڑھ سے محروم ہوگئے تھے۔

اس حملے میں ترک فوجیوں کی ہلاکتوں کے بارے میں تفصیل نہیں دی گئی تھی لیکن ترک وزارت دفاع نے کہا تھا کہ قافلے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ شمال مغربی شام کے صوبے ادلب میں ترکی کی آبزرویشن پوسٹس کی جانب جارہا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں