بچے سے زیادتی کی کوشش، بلیک میل کرنے کے الزام میں پولیس کانسٹیبل گرفتار

اپ ڈیٹ 26 اگست 2019
مقدمے کی ایف آئی آر متاثرہ بچے کے والد کی جانب سے درج کروائی گئی تھی — فائل فوٹو/ اے ایف پی
مقدمے کی ایف آئی آر متاثرہ بچے کے والد کی جانب سے درج کروائی گئی تھی — فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد پولیس نے بچے کی نازیبا ویڈیوز بنانے، اسے بلیک میل کرنے اور زیادتی کی کوشش کرنے کے الزام میں پولیس کانسٹیبل اور اس کے 2 ساتھیوں کو گرفتار کرلیا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد محمد ذوالفقار علی خان نے واقعے کا نوٹس لیا تھا اور سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) سٹی زون کو مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور فوری طور پر گرفتار کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔

آئی جی اسلام آباد نے کانسٹیبل کو عہدے سے ہٹانے کا حکم بھی جاری کردیا جبکہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

گزشتہ روز آبپارہ تھانے میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 337-بی اور دفعہ 506 کے تحت 3 مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بچوں کے ساتھ ریپ: سابق کانسٹیبل کو 2 مرتبہ سزائے موت

خیال رہے کہ مقدمے کی ایف آئی آر متاثرہ بچے کے والد کی جانب سے درج کروائی گئی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ (متاثرہ بچے کے والد) نے دیکھا کہ چند افراد شام کے وقت ان کے گھر آئے اور ان کے بیٹے کو باہر بلایا جس سے وہ پریشان ہوگئے اور جب ان کا بیٹا باہر گیا تو پریشان دکھائی دیا۔

شکایت کنندہ کے مطابق ان کے بیٹے نے بتایا کہ کچھ لوگ جو ایک اور لڑکے کو برہنہ کرکے اس کی ویڈیوز بناتے تھے اب اس پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

متاثرہ لڑکے نے بتایا کہ ملزمان نے اس کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ننھی زینب کے قاتل عمران کو پھانسی دے دی گئی

اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ مشتبہ کانسٹیبل سے متعلق اسی طرح کی ویڈیو کے 5 مزید واقعات معلوم ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشتبہ کانسٹیبل کے موبائل فون سے بھی ایک ویڈیو برآمد ہوئی جس کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ کانسٹیبل کا موبائل فون مزید ڈیٹا جمع کرنے کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں