میکسیکو کے بار میں حملہ، ہلاکتیں 26 ہوگئیں

اپ ڈیٹ 29 اگست 2019
بار میں آگ ممکنہ طور پر پیٹرول بم سے لگائی گئی جس سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے — فوٹو بشکریہ این بی سی نیوز
بار میں آگ ممکنہ طور پر پیٹرول بم سے لگائی گئی جس سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے — فوٹو بشکریہ این بی سی نیوز

میکسیکو کے ایک بار میں ہونے والے پیٹرول بم حملے کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق یہ حملہ 27 اگست کی رات میکسیکو کے جنوبی شہر کوہ اتزا کوہ اہلکوس میں کبولا بلانکو نامی بار میں کیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق حملہ آور ایک سے زائد تھے، جنہوں نے بار میں داخل ہوکر آگ لگادی جو دیکھتے ہی دیکھتے پورے بار میں پھیل گئی۔

آگ سے جھلس کر 8 خواتین سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد افراد آگ لگنے اور بھگدڑ مچنے سے زخمی بھی ہوئے۔

بار میں آگ ممکنہ طور پر پیٹرول بم سے لگائی گئی۔

مزید پڑھیں: میکسیکو میں تیز دھار آلے کے وار سے صحافی قتل

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر موجود تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جائے وقوع پر میزیں اور کرسیاں بکھری ہوئی ہیں جس سے محسوس ہوتا ہے کہ لوگوں نے اپنی جان بچانے کے لیے وہاں سے بھاگنے کی کوشش کی۔

اب تک پولیس حملہ آوروں کو پکڑنے میں ناکام ہوگئی ہے جبکہ ان کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

خبر رساں ادارے کے مطابق آگ بیٹرول بم سے لگائی گئی جو پورے بار میں پھیلنے کا باعث بنی۔

خیال رہے کہ میکسیکو میں پہلے بھی اسی طرح کا ایک واقعہ 2011 میں پیش آچکا ہے جہاں شمالی علاقے میں موجود ایک کسینو میں آگ لگنے سے 52 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کو میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کا گرین سگنل مل گیا

یہ حملہ منشیات فروشوں کے ایک گروپ دی زیٹاز کی جانب سے کیا گیا تھا جو ادائیگی کی حفاظت کے لیے اپنے مطالبات منوانا چاہتا تھا۔

تاہم اس کارروائی کے بعد حکام نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اس گروپ کو ختم کردیا تھا جبکہ یہ اب بھی کوہ اتزا کوہ اہلکوس میں سرگرم ہے۔

یاد رہے کہ ایسا ہی ایک حملہ مغربی شہر ارواپن میں بھی رواں ماہ کے آغاز میں کیا گیا تھا جس میں 19 افرا ہلاک ہوئے تھے، تاہم اب اس نئی کارروائی کے بعد شہریوں میں ایک مرتبہ پھر ڈرگ وار (منشیات فروشوں کے خلاف جنگ) کا خدشہ پیدا ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ 2006 میں میکسیکو نے امریکا اور کولمبیا کی مدد سے اپنے ملک میں موجود منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے ان کی نقل و حرکت کو محدود کردیا تھا، جبکہ اس 2012 میں جنگ میں کامیابی کا بھی اعلان کردیا تھا، تاہم اب بھی منشیات فروش اپنی محدود کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں