مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں،وزیراعظم سے اردن، فرانس کے سربراہان کی گفتگو

اپ ڈیٹ 29 اگست 2019
وزیراعظم نے دونوں سربراہان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا—فائل فوٹو:اے ایف پی
وزیراعظم نے دونوں سربراہان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا—فائل فوٹو:اے ایف پی

وزیراعظم عمران خان نے اردن کے شاہ عبداللہ دوَم اور فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے انہیں مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی کشیدہ صورت حال سے آگاہ کردیا۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں کشیدہ صورت کے حوالے سے اردن کے شاہ عبداللہ دوَم کو فون پر تفصیلات سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے شاہ اردن کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اور جبری اقدامات نہ صرف انسانی بحران کا باعث ہوں گے بلکہ یہ خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت یک طرفہ اور فاشسٹ اقدامات سے متنازع خطے کی جغرافیائی صورت تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھارتی جارحیت کا نوٹس لے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جبر کے شکار عوام کے لیے اپنی آواز بلند کرے۔

یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر: لاک ڈاؤن کے باوجود 500 مظاہرے، سیکڑوں افراد زخمی

شاہ عبداللہ دوَم نے کہا کہ اردن، مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے اقدامات کو قریب سے دیکھ رہا ہے، ساتھ ہی انہوں نے کشیدگی میں کمی لانے کا مطالبہ کیا اور مسئلہ کشمیر کا مذاکرات کے ذریعے پُر امن حل نکالنے پر زور دیا۔

شاہ عبداللہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر اردن دیگر ممالک سے بھی مشاورت کرے گا۔

فرانس کے صدر سے تبادلہ خیال

وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورت حال سے آگاہ کرنے کے لیے فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور تفصیلات بتائیں۔

فرانس کے صدر کو وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات اور جموں و کشمیر کی جغرافیائی صورت تبدیل کرنے کے ارادوں سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں:’بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش کا فیصلہ وزیراعظم کریں گے‘

عمران خان نے کہا کہ یہ اقدامات مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

وزیراعظم نے بھارت کے زیرتسلط جموں وکشمیر میں عوام کو کرفیو کے باعث درپیش مشکلات سے بھی فرانسیسی صدر کو آگاہی دی۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی صورت حال انتہائی خطرناک ہے اور مقبوضہ وادی میں عوامی سلامتی بھی خطرے میں ہے کیونکہ وہ 5 اگست سے مسلسل کرفیو کے زیر اثر ہیں۔

اس موقع پر فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے بھی تصفیہ طلب مسائل کا حل پرامن طریقے سے نکالنے پر زور دیا۔

بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر کو افغان امن اور مفاہمتی عمل سے بھی آگاہ کیا، جس پر ایمانوئیل میکرون نے افغانستان میں امن کی واپسی کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔

وزیراعظم ہاؤس کے بیان میں بتایا گیا کہ دونوں ممالک کی قیادت نے خطے میں امن و استحکام کے لیے مل جل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

خیال رہے کہ 5 اگست کو بھارت نے یکطرفہ اقدام کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کرتے ہوئے وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کردیا تھا جبکہ اس اقدام سے پہلے کرفیو نافذ کردیا تھا جو مسلسل جاری ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Khawar Ali Aug 29, 2019 05:54pm
We have to do something special for Kashmir.We are atomic power so we dont want help from any country.We have believe in Islam we can do everything. Khawar Mirza