متضاد اعلانات کے بعد، پیٹرول 4 روپے 59 پیسے، ڈیزل 5 روپے 33 پیسے سستا

اپ ڈیٹ 31 اگست 2019
عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں مصنوعات سستی کی گئیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں مصنوعات سستی کی گئیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: مختلف معاونین خصوصی اور وزارتوں کی جانب سے الگ الگ اعلان کے بعد بالآخر وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا معاملہ اس وقت الجھن کا باعث بن گیا تھا جب کابینہ کے مختلف اراکین، معاونین خصوصی کی جانب سے اعلان کیے گئے اعداد و شمار متضاد تھے۔

تاہم آج وزارت خزانہ نے باضابطہ طور پر ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے 63 پیسے تک کی کمی کردی گئی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 59 پیسے کی کمی کی گئی، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 117 روپے 83 پیسے سے کم ہوکر 113 روپے 24 پیسے ہوگئی۔

مزید پڑھیں: فردوس عاشق اعوان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 5 روپے 33 پیسے کمی کی گئی اور اب اس کی نئی قیمت 127 روپے 14 پیسے ہوگئی ہے جو اس سے قبل 132 روپے 47 پیسے تھی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں 4 روپے 27 پیسے کم کیے گئے اور اب یہ 103 روپے 84 پیسے سے کم ہوکر 99 روپے 57 پیسے فی لیٹر ہوگیا۔

وزارت خزانہ نے لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5 روپے 63 پیسے کمی کی گئی، جس کے بعد اس کی قیمت 97 روپے 52 پیسے سے کم ہو کر 91 روپے 89 پیسے فی لیٹر ہوگئی، ان تمام قیمتوں کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوگا۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کے باعث ماہ ستمبر کے لیے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی۔

تاہم اس کمی کے حوالے سے گزشتہ روز سے وزارتیں تذبذب کا شکار نظر آئیں، سب سے پہلے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹر کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچانا چاہتی ہے۔

بعد ازاں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے ڈان کو بتایا تھا کہ 'گزشتہ ماہ کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے حکومت نے قیمتوں میں کمی کے مکمل اثرات پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے'۔

تاہم جلد ہی وزارت خزانہ کی جانب سے اس پر بذریعے واٹس ایپ ایک پیغام آیا تھا کہ 'میڈیا کے ایک حصے میں گردش کرنے والی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں درست نہیں، اس سلسلے میں سرکاری اعلان کل جاری کیا جائے گا'۔

مختلف کابینہ اراکین کی جانب سے متضاد بیانات سے پیدا ہونے والی صورتحال پر وزیر توانائی عمر ایوب نے بھی ٹوئٹر کا سہارا لیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت عالمی مارکیٹ میں کمی کا مکمل فائدہ عوام تک پہنچانا چاہتی ہے، ساتھ ہی انہوں نے بھی قیمتوں میں کمی کا ایک دستاویز شیئر کیا تھا۔

واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا اور پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 15 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 65 پیسے اضافہ کردیا تھا۔

ساتھ ہی حکومت نے ماہ اگست کے لیے لائٹ ڈیزل 8روپے 90پیسے مہنگا کردیا تھا جبکہ مٹی کا تیل بھی 5روپے 38پیسے مہنگا کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا رواں ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی نہ کرنے کا اعلان

اس سے قبل جولائی کے لیے حکومت نے ٹیکس ریٹ میں ایڈجسٹمنٹ کیے جانے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم جون میں عیدالفطر سے قبل وفاقی حکومت نے اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز کو منظور کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 26 پیسے کا اضافہ کیا تھا۔

قبل ازیں مئی میں پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 42 پیسے اضافہ کرتے ہوئے نئی قیمت 108 روپے 31 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں