ایف بی آر اگست کے ریونیو اہداف حاصل کرنے میں ناکام

اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2019
کسٹمز وصولی ہدف سے 13 ارب روپے اور ان لینڈ ریونیو ٹیکس اہداف سے 37 ارب روپے کم رہا — رائٹرز/فائل فوٹو
کسٹمز وصولی ہدف سے 13 ارب روپے اور ان لینڈ ریونیو ٹیکس اہداف سے 37 ارب روپے کم رہا — رائٹرز/فائل فوٹو

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) متعدد مالیاتی و انتظامی اقدامات کے باوجود نئے مالی سال کے دوسرے ماہ اگست میں ریونیو اکٹھا کرنے کے اہداف حاصل نہیں کرسکا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ایف بی آر نے اپنے ریونیو اہداف سے 14 ارب روپے کم حاصل کیے تھے جبکہ اس ماہ 50 ارب روپے کم ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اگست میں ایف بی آر 302 ارب روپے اکٹھا کرسکا جو حکوت کی امیدوں سے کافی کم ہے۔

مزید پڑھیں: چیئرمین ایف بی آر کا اسمگلرز کے خلاف 'جنگ' کا اعلان

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ایف بی آر چیئرمین کو مئی میں اس لیے برطرف کردیا تھا کیونکہ ریونیو وصولی کے اہداف حاصل نہیں کیے جاسکے تھے۔

ساڑھے 55 کھرب روپے کا ریونیو جمع کرنے کا ہدف حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم نے 10 مئی کو شبر زیدی کو نجی شعبے سے بلاکر ایف بی آر کا چیئرمین تعینات کیا تھا۔

اگست میں کسٹمز وصولی ہدف سے 13 ارب روپے کم رہی جبکہ اس شعبے میں 52 ارب روپے وصول کیے جاسکے جبکہ اس کا ہدف 65 ارب روپے تھا، اس کے بدلے گزشتہ ماہ اس میں 9 ارب کا شارٹ فال ریکارڈ کیا گیا تھا۔

ان لینڈ ریونیو ٹیکس میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں 250 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کیا گیا جبکہ اس کا ہدف حکومت نے 287 ارب روپے مقرر کیا تھا اور جو 37 ارب روپے یا 12.58 فیصد کمی ظاہر کرتا ہے۔

گزشتہ سال سے موازنہ کیا جائے تو اگست میں ان لینڈ ریوینیو ٹیکس وصولی میں بہتری آئی جہاں گزشتہ سال کے 198 ارب روپے کے مقابلے میں 26 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں