حکومتی اتحادی ایم کیو ایم کا نیب قانون میں ترمیم پر تحفظات کا اظہار

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2019
پارٹی کی جانب سے نیب قوانین میں چند مجوزہ ترامیم پر تحفظات کا مطلب ڈاکٹر فروغ نسیم کے خلاف تنقید نہیں—تصویر: فیس بک
پارٹی کی جانب سے نیب قوانین میں چند مجوزہ ترامیم پر تحفظات کا مطلب ڈاکٹر فروغ نسیم کے خلاف تنقید نہیں—تصویر: فیس بک

کراچی: حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے احتساب قانون میں مجوزہ تبدیلیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس کا مقصد بدعنوان عناصر کو تحفظ دینا نہیں ہوگا۔

کراچی کے علاقے بہادرآباد میں پارٹی کے عارضی مرکز میں ہونے والے رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ان تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

واضح رہے کہ قومی احتساب آرڈیننس 1999، جسے عام طور پر نیب قانون کہا جاتا ہے، میں تبدیلی کی کوششیں وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کی سربراہی میں کی جارہی ہیں جو ایم کیو ایم پاکستان کے سینیٹر ہیں۔

نیب قانون میں مجوزہ ترمیم کو حکومت کی جانب سے عام شہریوں اور اداروں کے خلاف تفتیش کرنے، ٹیکسیشن سے متعلق معاملات، اسٹاک ایکسچینج اور بلڈنگ کنٹرول کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے اختیارات محدود کرنے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’حکومت کا نیب قوانین میں ترمیم کا فیصلہ، کابینہ سے منظوری بھی مل گئی‘

تاہم ایم کیو ایم پاکستان کے ایک سینئر رہنما نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پارٹی کی جانب سے نیب قوانین میں چند مجوزہ ترامیم پر تحفظات کا مطلب ڈاکٹر فروغ نسیم کے خلاف تنقید نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’فروغ نسیم وزیر قانون ہیں اور وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر کام کررہے ہیں‘۔

تاہم انہوں نے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ ایم کیو ایم پاکستان، قومی اسمبلی میں اس مجوزہ ترمیم کے بل کی مخالفت کرے گی یا اس کی حمایت میں ووٹ دے گی۔

ادھر اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق رابطہ کمیٹی نے نیب قوانین میں حالیہ تبدیلیوں پر ’مشاورت‘ کی۔

مزید پڑھیں: نیب قانون میں ترمیم کی جانی چاہیے، سپریم کورٹ

کمیٹی نے امید ظاہر کی کہ کسی بھی حالات میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے بدعنوان عناصر کو کسی قسم کا ریلیف نہیں دیا جائے گا۔

ایم کیو ایم پاکستان نے میئر کراچی کو بھی مخالفین کے ساتھ غیر ضروری جھگڑوں میں نہ الجھنے اور اپنی تمام تر توانائی عوام کے مسائل حل کرنے پر مرکوز کرنے کی ہدایت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ میئر کے ساتھ ساتھ شہری حکومت کے تمام نمائندوں کو بھی یہ ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ غیر ضروری بیانات سے پرہیز کریں اور ’ہر صورت میں‘ پارٹی کے نظم و ضبط کی پابندی کریں۔

اس کے ساتھ پارٹی نے وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کے خلاف رابطہ کمیٹی کے رکن محفوظ یار خان کے بیان کا بھی نوٹس لیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرِ قانون فروغ نسیم کی بار کونسل رکنیت معطل کرنے کیلئے پٹیشن دائر

خیال رہے کہ محفوظ یار خان نے حال ہی میں ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی کابینہ میں ڈکٹر فروغ نسیم ایم کیو ایم پاکستان کے نمائندے نہیں ہیں اور ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ کس کے لیے کام کرتے ہیں۔

بیان کے مطابق اجلاس میں کراچی میں بارش کے بعد کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے متعدد فیصلے بھی کیے گئے۔


یہ خبر 2 سمتبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں