پنجاب میں 'پولیس تشدد سے نوجوان کی ہلاکت' کا ایک اور واقعہ

اپ ڈیٹ 03 ستمبر 2019
نوجوان امجد ذوالفقار کی ہلاکت کی ایف آئی آر اس کے بڑے بھائی کی مدعیت میں تھانہ گجر پورہ میں درج کرلی گئی — فائل فوٹو/ڈان
نوجوان امجد ذوالفقار کی ہلاکت کی ایف آئی آر اس کے بڑے بھائی کی مدعیت میں تھانہ گجر پورہ میں درج کرلی گئی — فائل فوٹو/ڈان

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز اشفاق احمد کا کہنا ہے کہ چند روز قبل فاریسٹ آفس میں پولیس کے مبینہ نجی ٹارچر سیل میں حبس بے جا میں رکھا گیا ملزم ہلاک ہوگیا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے 9 ملزمان کو حبس بے جا میں رکھا ہے۔

نوجوان امجد ذوالفقار کی ہلاکت کی ایف آئی آر اس کے بڑے بھائی کی مدعیت میں تھانہ گجر پورہ میں درج کرلی گئی۔

ایف آئی آر میں انہوں نے موقف اپنایا کہ چند روز قبل ٹی وی چینل پر انہوں نے اپنے بھائی کو ایک ٹارچر سیل میں دیکھا تھا۔

مزید پڑھیں: اے ٹی ایم چوری میں ملوث شخص پولیس حراست میں ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ 'اس ہی روز شام کے 7 بجے انہیں اطلاع ملی کہ امجد ذوالفقار گھر آگیا ہے تاہم ملاقات پر معلوم ہوا کہ اسے پولیس کے مبینہ تشدد کی وجہ سے گہری چوٹیں آئی ہیں'۔

پولیس نے مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 اور 34 کے تحت درج کرلیا۔

دوسری جانب پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ 'گجر پورہ پولیس سے مبینہ طور پر فرار ہونے کے بعد امجد ذوالفقار اپنے والدین کے ساتھ تھا جہاں اس کی طبعیت خراب ہونے پر اس کے والد طبی امداد کے لیے اسے ہسپتال لے کر گئے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہسپتال میں گزشتہ 3 روز سے داخل امجد ذوالفقار دوران علاج دم توڑ گیا'۔

انہوں نے بتایا کہ 'گنگا رام ہسپتال سے جاری ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے مطابق امجد ذوالفقار کی موت اچانک دل بند ہو جانے سے ہوئی'۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ 'امجد ذوالفقار کے بڑے بھائی کی مدعیت میں نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جا چکا ہے، پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ آنے پر موت کی اصل وجوہات سامنے آ جائیں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ذمہ داران کے خلاف پہلے ہی قانونی و محکمانہ کارروائی کا آغاز کیا جا چکا ہے، قصور وار ثابت ہونے پر ان کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے گی'۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: بہادرآباد میں تشدد سے کم عمر مبینہ چور ہلاک، وزیراعلیٰ کا نوٹس

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی آٹومیٹک ٹیلر مشین (اے ٹی ایم) میں چوری کے دوران 'عجیب حرکتیں' کرکے سوشل میڈیا پر مشہور ہونے والا شخص پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک ہوگیا۔

ضلعی پولیس کے ترجمان ذیشان رندھاوا نے واٹس ایپ کے ذریعے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ دوران حراست صلاح الدین کی حالت اچانک بگڑ گئی تھی اور وہ ہسپتال لے جاتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ اے ٹی ایم چوری میں ملوث شخص حراست کے دوران پاگلوں والی حرکتیں کر رہا تھا، اس کی حالت سنگین ہونے پر اسے شیخ زید میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کی لاش کو قانونی چارہ جوئی کے بعد سرد خانے میں منتقل کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم کی موت کی وجہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد معلوم ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں