کوئٹہ: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، خاتون سمیت 6 'دہشت گرد' ہلاک

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2019
سیکیورٹی اداروں نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی تھی —فائل فوٹو: اے ایف پی
سیکیورٹی اداروں نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی تھی —فائل فوٹو: اے ایف پی

صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں خفیہ معلومات پر کیے گئے سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں خاتون سمیت 6 مبینہ دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوگئے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے حکام کے مطابق پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں اور خفیہ ایجنسی نے مشرقی بائی پاس کے علاقے میں دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی اطلاعات پر کارووائی کی۔

ترجمان کے مطابق علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی پر آپریشن کا آغاز کیا گیا، اس دوران کمپاؤنڈ میں چھپے مبینہ دہشت گردوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: مستونگ میں کالعدم تنظیم کے 9 ’دہشت گرد‘ ہلاک

آپریشن کے بعد ریسکیو اہلکار جائے وقوع پر پہنچے—فوٹو: اسکرین شاٹ
آپریشن کے بعد ریسکیو اہلکار جائے وقوع پر پہنچے—فوٹو: اسکرین شاٹ

سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق ایک مبینہ خود کش حملہ آور نے خود کو اڑالیا۔

ترجمان نے بتایا کہ یہ آپریشن 6 گھنٹے تک جاری رہا جبکہ دہشت گردوں کے ٹھکانے سے بڑی تعداد میں اسلحہ و بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے دوران 3 اہلکار زخمی بھی ہوئے، جنہیں طبی علاج کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کردیا۔

بعد ازاں سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ مزید نفری کو بھی طلب کرلیا گیا۔

مرنے والے عسکریت پسندوں کا تعلق داعش سے تھا، آئی جی پولیس

ادھر انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) بلوچستان محسن حسن بٹ کا کہنا تھا کہ 'کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا، جن کا تعلق کالعدم داعش سے تھا'۔

انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران ایک سپاہی نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 8 زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔

پولیس چیف کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہیں جبکہ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ مرنے والے عسکریت پسندوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

سی ٹی ڈی اور پولیس نے جس کمپاؤنٹ میں کارروائی کی وہاں پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی نفری کو تعینات کردیا گیا۔

علاوہ ازیں ایک اور سیکیورٹی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مرنے والے عسکریت پسند بلوچستان میں متعدد ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں میں ملوث تھے۔

خیال رہے کہ رواں سال مئی میں بلوچستان کے علاقے مستونگ میں کالعدم تنظیم کے 9 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

وزیراعلیٰ کا اظہار اطمینان

دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے مشرقی بائی پاس پر 'دہشت گردوں' کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: مشن روڈ پر دھماکا، ایک شخص جاں بحق، 10 زخمی

اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے آپریشن میں حصہ لینے والی سیکیورٹی ٹیم کو مبارک باد دی اور کہا کہ 'سیکیورٹی فورسز نے جرات اور بہادری سے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو تباہ کیا اور دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا'۔

جام کمال نے کہا کہ 'سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور ممکنہ کارروائی کو ناکام بنایا، عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن کے قیام کے لیے سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی باعث اطمینان ہے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کارروائی میں زخمی ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں