ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ناشتے میں اس غذا کا انتخاب فائدہ مند

04 ستمبر 2019
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

اگر آپ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریض ہیں تو ناشتہ وہ اہم ترین غذا ہے جو بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں کا لبلبہ مناسب مقدار میں انسولین بنانے سے قاصر ہوتا ہے جو بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دینے والا ہارمون ہے، تو اسے کنٹرول میں رکھنے کے لیے متبادل ذرائع کو اپنانا پڑتا ہے۔

خاص طور پر غذا کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کرنا پڑتا ہے کیونکہ کچھ غذائی اشیا اگر بلڈ شوگر لیول کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتی ہیں تو کچھ سے یہ سطح بڑھ بھی سکتی ہے۔

اب ایک نئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ناشتے میں دودھ کو شامل کرنا دن بھر میں بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھنے یا اس میں کمی لانے میں مدد دے سکتا ہے۔

کینییڈا کی گیولف یونیورسٹی اور ٹورنٹو یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتے میں دودھ پینا دن بھر میں بلڈ گلوکوز کی سطح کم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران بلڈ گلوکوز کی سطح اور کھانے کی اشتہا پر ناشتے میں پروٹین سے بھرپور دودھ کے استعمال کے اثرات دیکھے گئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ناشتے میں کسی بھی شکل میں دودھ کا استعمال کھانے کے بعد بڑھنے والے بلڈ گلوکوز کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ اس میں پروٹین کی موجودگی دوپہر کے کھانے کے بعد بھی شام میں کچھ کھانے کی خواہش کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں میٹابولک امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، خاص طور پر ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپا انسانی صحت کے لیے وبا بن چکے ہیں، مگر غذائی حکمت عملی سے اس خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے جبکہ ذیابیطس اور موٹاپے کو کنٹرول میں رکھ کر صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ دودھ پینے سے جسم میں ایسے ہارمونز کا اخراج ہوتا ہے جو نظام ہاضمہ کو سست کرکے دیر تک پیٹ بھرے رکھنے کا احساس پیدا کرتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف ڈیری سائنس میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل رواں سال اپریل میں ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ناشتہ دن کی وہ غذا ہے جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ ناقص انتخاب کے نتیجے میں بلڈشوگر لیول دن کے آغاز پر ہی اوپر جانے کا امکان ہوتا ہے، تاہم زیادہ پروٹین اور کم کاربوہائیڈریٹ والا ناشتہ دن بھر شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ذیابیطس کے مریض اگر سیریل، ٹوسٹ یا کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور غذا ناشتے میں جزو بدن بنائیں تو بلڈشوگر لیول بڑھتا ہے جس سے ذیابیطس کی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی وقت کے ساتھ بڑھنے لگتا ہے۔

محققین کے مطابق ناشتے میں انڈوں کا استعمال شوگر لیول کو بڑھنے سے روکنے کے ساتھ ساتھ دن بھر میں گلیسمک کنٹرول بہتر کرتا ہے جبکہ دیگر پیچیدگیوں کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ناشتہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انتہائی اہم غذا ہے کیونکہ ناقص انتخاب دن میں میٹھی غذاﺅں کی اشتہا بڑھاتا ہے جس سے شوگر لیول مزید اوپر جاتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل آف دی امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں