چینی کمپنی کا مصنوعی طریقے سے بلی کی پیدائش کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2019
کمپنی کے مطابق مصنوعی بلی کو ایک برطانوی نوجوان کی فرمائش پر تیار کیا گیا — فوٹو: اے ایف پی
کمپنی کے مطابق مصنوعی بلی کو ایک برطانوی نوجوان کی فرمائش پر تیار کیا گیا — فوٹو: اے ایف پی

سنگاپور میں واقع ایک چینی بائیو ٹیک کمپنی نے کتوں کے بعد پہلی مرتبہ مصنوعی طریقے سے بلی پیدا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اگرچہ اس کمپنی نے مصنوعی طریقے سے بلی پیدا کرنے کا دعویٰ 2 ماہ قبل 21 جولائی کو کیا تھا لیکن اب کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کی پیدا کردہ بلی بلکل صحت مند ہے اور اسے مالک کے حوالے کردیا گیا۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سنگاپور میں موجود چینی بائیوٹیک کمپنی کے سربراہ نے بتایا کہ انہوں نے 23 سالہ برطانوی نوجوان کی 2 سال قبل مرنے والی بلی کی نقل تیار کی اور اب اس نقل کو مالک کے حوالے کردیا گیا۔

کمپنی نے مرنے والی بلی کی ہوبہو کاپی بلی کے مالک کی فرمائش پر تیار کی اور کمپنی نے اس عمل کے لیے مرنے والی بلی کے جسم سے کچھ نمونے اور گوشت کی انتہائی تھوڑی مقدار حاصل کی تھی۔

چینی کمپنی نے مرنے والی بلی کے جسم سے لیے گئے نمونوں کی جدید سائنسی طریقے سے کلوننگ کی اور کئی ہفتوں کی کوششوں کے بعد بلی کا کلون تیار کرلیا۔

یعنی کمپنی کئی ہفتوں کے تجربے کے بعد مصنوعی طریقے سے ایک نئی بلی پیدا کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

مصنوعی طریقے سےپیدا کی جانے والی بلی ڈھائی ماہ کی ہو چکی ہے—فوٹو: اے ایف پی
مصنوعی طریقے سےپیدا کی جانے والی بلی ڈھائی ماہ کی ہو چکی ہے—فوٹو: اے ایف پی

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے بلی پیدا کرنے سے قبل 2015 سے اب تک 40 کتے بھی تیار کیے ہیں جو مرنے والے کتوں کی اصل کاپیاں یا ان کی اولادیں ہیں۔

کمپنی کے سربراہ کے مطابق ایک کتے کی مصنوعی پیدائش پر 53 ہزار امریکی ڈالر اور بلی کی پیدائش پر 35 ہزار امریکی ڈالر تک خرچہ آتا ہے۔

یعنی اگر کوئی شخص اپنے کتے کی دوسری کاپی یا اس کی اولاد کی مصنوعی پیدائش کروانا چاہے ہیں تو اسے پاکستانی 70 لاکھ روپے سے زائد کا خرچ کرنا پڑے گا اور بلی کی پیدائش کے خواہش مند کو 40 لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے۔

واضح رہے کہ کلوننگ ایک ایسا سائنسی طریقہ ہے جس کے تحت کسی بھی جاندار کے جسم سے نمونے، خلیات، خون اور گوشت وغیرہ لے کر اس کی مصنوعی طریقے سے تولید کی جاتی ہے۔

تولید کے بعد اس نمونے کی افزائش کی جاتی ہے اور اس عمل میں جاندار کی تولید اور افزائش کے لیے سائنسی طریقے سے ایسا ماحول بنایا جاتا ہے جو کسی بھی جاندار کی پیدائش کے لیے درکار ہوتا ہے۔

اب تک چین سمیت امریکا اور یورپ کی کچھ کمپنیوں نے جانوروں کی مصنوعی پیدائش کا دعویٰ کیا ہے، تاہم کمپنیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ انسان کے اعضا کی کلوننگ بھی کر سکتی ہیں اور آنے والے دور میں ممکنہ طور پر انسانوں کی پیدائش بھی کی جا سکے گی۔

کمپنی کے مطابق بلی کی مصنوعی پیدائش پر 40 لاکھ روپے تک خرچہ آتا ہے —فوٹو: اے ایف پی
کمپنی کے مطابق بلی کی مصنوعی پیدائش پر 40 لاکھ روپے تک خرچہ آتا ہے —فوٹو: اے ایف پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں