تندور کے لیے سابقہ گیس ٹیرف بحال کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 08 ستمبر 2019
یہ فیصلہ وزیر توانائی نے تندور مالکان اور نان بائیوں کے احتجاج کے بعد کیا — فائل فوٹو/ماروی سرمد
یہ فیصلہ وزیر توانائی نے تندور مالکان اور نان بائیوں کے احتجاج کے بعد کیا — فائل فوٹو/ماروی سرمد

لاہور: روٹی اور نان سمیت روزمرہ کے استعمال کی متعدد اشیا کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنے پر وفاقی حکومت نے ملک بھر میں قائم تندور کے لیے یکم جولائی سے اطلاق ہونے والے نئے گیس ٹیرف کو واپس لیتے ہوئے پرانے گیس ٹیرف بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وزیر توانائی کی جانب سے تندور مالکان اور نان بائیوں کے احتجاج کے بعد سامنے آیا۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں نان بائیوں نے گیس ٹیرف میں اضافے پر ہفتے کے روز ہڑتال کرنے کا اعلان کررکھا تھا تاہم حکومت کے اس فیصلے کے بعد انہوں نے ہڑتال کی کال واپس لے لی۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کی ضلعی انتظامیہ کو چینی، روٹی کی قیمتیں کم کروانے کی ہدایت

اس حوالے سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جلد نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

تاہم حکومت نے ریسٹورانٹ چلانے والے کمرشل صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں کمی سے گریز کیا ہے۔

اس حوالے سے سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ 'پنجاب اور خیبر پختونخوا جہاں سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کی جانب سے گیس فراہم کی جارہی تھی، 3 ہزار کمرشل صارفین ہیں جو روٹی اور نان کے لیے تندور چلارہے ہیں اور وہاں نان کی قیمت 70 فیصد ٹیرف میں اضافے کے بعد 10 روپے سے بڑھ کر 20 روپے ہوجائے گی'۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی وجہ سے تاجر اور صارفین پریشان

ان کا کہنا تھا کہ 'اس طرح کے تندور کی تعداد 2 ہزار سے ڈھائی ہزار ہے اور سندھ اور بلوچستان میں، جہاں سوئی سدرن گیس کمپنی گیس فراہم کرتی ہے، کئی غریب اور امیر روٹی اور نان تندور سے خریدتے ہیں، سابقہ ٹیرف بحال کیا جانا ایک منفرد اقدام ہے، حکومت کو تندور والوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے ہوٹلز اور اس جیسے دیگر کمرشل صارفین کے لیے بھی گیس ٹیرف میں کمی کرنی چاہیے'۔

ایس این جی پی ایل کے مطابق، فیصلے سے تندور کے کمرشل صارفین کے لیے گیس ٹیرف 1283 فی ایم ایم بی ٹی یو سے کم کرکے 738 فی ایم ایم بی ٹی یو کردیا گیا ہے۔

ایس این جی پی ایل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق 'وفاقی حکومت کے فیصلے کے بعد ایس این جی پی ایل نے تندوروں کو سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ایسے تمام صارفین این این جی پی ایل کے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے دفاتر سے اپنے بلز کو درست کرنے کے لیے رابطہ کریں'۔

دوسری جانب آل پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن (اے پی ٹی یو ایف) نے اس فیصلے پر تنقید کی اور کہا کہ حکومت غریب عوام کی زندگی اجیرن بنارہی ہے، یہ عوامی حکومت نہیں کیونکہ اس کی تمام تر پالیسیاں غریبوں کے مخالف ہوتی ہیں، اس فیصلے سے زیادہ تر گھر سے باہر دن گزارنے والے غریب عوام کے لیے کھانے کی قیمتوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں