ٹیکسٹائل کی ترقی کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے، معاون خصوصی

08 ستمبر 2019
فردوس عاشق اعوان سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کررہی تھیں—فوٹو:ڈان نیوز
فردوس عاشق اعوان سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کررہی تھیں—فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بند اور بیمار صنعتوں کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی ہے۔

سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ 'سیالکوٹ شہر پوری دنیا میں صنعتی ترقی کے حوالے سے جانا جاتا ہے اور وزیراعظم نے مزدوروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے،کاروباری میں آسانیاں پیدا کرنے اور صنعتوں کے فروغ کا فیصلہ کیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'وزیراعظم نے گزشتہ کئی دہائیوں سے غیر فعال اور بیمار صنعتوں کو بحال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے چند اقدامات کیے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کی نمائندگی کو سامنے رکھتے ہوئے صوبے میں 2 لاکھ 26 ہزار 600 یونٹ رجسٹرڈ ہیں اور 55 ہزار 435 یونٹ آج تک فعال نہیں ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں:کاروباری برادری کی شکایات پر نیب کے طریقہ کار میں تبدیلی کا فیصلہ

فردوس عاشق نے کہا کہ 'ای او بی آئی کے ساتھ صرف 63 ہزار 500 یونٹ رجسٹر ہیں، مزدور کے سماجی معاملات کے ذمہ دار محکمے کے ساتھ 77 ہزار 448 یونٹ رجسٹر ہیں لیبر ڈویژن کے ساتھ 22 ہزار 475 یونٹ رجسٹر ہیں جو ایک عدم توازن ہے'۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر اداروں میں آپس میں رابطوں کا فقدان تھا جس کے نتیجے میں مزدوروں اور صنعتوں کے مالکان کو وہ فوائد نہیں مل رہے تھے جس کے وہ حق دار تھے اور مصدقہ ڈیٹا بینک نہیں ہونے کی وجہ حکومت موثر کردار نہیں کرپا رہی تھی۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پنجاب سے اس کے تحت اعداد وشمار جمع کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کو جہاں ایک طرف مزدور کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے کہ مزدوروں کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور اقوام متحدہ کے کنونشز اور عالمی لیبر قوانین کے تحت حکومت مزدوروں کو تحفظ دینے جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صنعت نہیں چلے گا تو مزدور کا چولہا نہیں جلے اور پاکستان کی معشیت نہیں چلےگی، برآمدات کا ہدف حاصل نہیں ہوگا اور خسارہ بڑھے گا اس کے علاوہ مہنگائی اور بے روزگاری بڑھے گی۔

مزید پڑھیں:نیب کا کاروباری برادری کے خلاف انکم، سیلز ٹیکس مقدمات شروع نہ کرنے کا اعلان

معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کرپشن کو ختم کرنے کے لیے صنعتوں میں بغیر انسپکٹر انتظامیہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ جگہ جگہ ہمارے انسپکٹر آکر صنعت کاروں کو مشکل پیدا کررہے تھے اس کو ختم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد تھرڈ پارٹی آڈٹ ہوگا اور حقائق کے مبنی ڈیٹا پر پالیسیاں بنیں گی اس کے نتیجے میں نچلے طبقے خصوصاً درمیانی طبقے اور کاروباری طبقے کے مفادات کو تحفظ دیا جائے اور مزدور ایک شراکت دار کے طور پر کردار ادا کرے گا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 'وزیراعظم نے جو ترجیحات طے کی ہیں اس میں ٹیکسٹائل کی بحالی کے لیے ایک ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور احسن بشیر کو ٹاسک فورس کا فوکل پرسن بنایا گیا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'وزیراعظم نے جو اہداف طے کیے ہیں اس کے مطابق ٹیکسٹائل انڈسٹری کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو 15 ارب ڈالر کا ہدف دیا ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں