طالبان کو ‘بدترین’ طریقے سے نشانہ بنائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2019
امریکی صدر نے نائن الیون کی تقریب سے خطاب بھی کیا—فوٹو:اے پی
امریکی صدر نے نائن الیون کی تقریب سے خطاب بھی کیا—فوٹو:اے پی

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائن الیون حملوں سے متعلق تقریب میں افغان جنگ کے حوالے سے کہا ہے کہ طالبان کو ‘بدترین’ طریقے سے ایسا نشانہ بنائیں گے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے نائن الیون حملوں کے 18 سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘گزشتہ چار دنوں میں امریکی فورسز نے دشمن کو ایسا بدترین نشانہ بنایا ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں بنایا گیا تھا اور اس کو جاری رکھیں گے’۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے نشانے بنانے کی نوعیت کی وضاحت کیے بغیر کہا کہ ‘اس کے لیے گزشتہ ہفتے افغانستان میں ایک حملے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے ردعمل میں طالبان سے مذاکرات منسوخی کے بعد حکم دیا گیا تھا’۔

امریکا میں دوبارہ کبھی حملے کی صورت میں انتہاپسندوں کو خبردار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر کسی وجہ سے وہ ہمارے ملک میں واپس آگئے تو پھر وہ جہاں کہیں بھی ہوں گے ہم وہاں پہنچ جائیں گے اور طاقت استعمال کریں گے’۔

مزید پڑھیں:افغان امن عمل: طالبان سے مذاکرات ختم ہو چکے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

پینٹا گون میں اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ‘ایسی طاقت استعمال کریں گے جو امریکا نے پہلے کبھی استعمال نہیں کی ہوگی’۔

امریکی صدر نے کہا کہ ‘میں صرف جوہری طاقت کے حوالے سے بات نہیں کررہا ہوں، انہوں نے کبھی نہیں دیکھا ہوگا جو کچھ ان کے ساتھ ہوگا’۔

یہ بھی پڑھیں:دنیا کے حالات بدل دینے والے 9/11 کے حملوں کو 18 برس مکمل

نائن الیون حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم القاعدہ کی جانب سے ایسے بیانات سامنے آئے تھے اور ان کی جانب سے جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں کہا گیا تھا کہ امریکا، یورپ، اسرائیل اور روس کے مفادات پر حملے کیے جائیں گے۔

سائٹ انٹیلی جنس گروپ کے مطابق القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے 33 منٹ کی ویڈیو میں جہاد سے 'تائب' ہونے والوں پر تنقید کی۔

خیال رہے کہ امریکا میں 11 ستمبر 2001 کو ہونے والے حملے کے حوالے سے نیویارک اور واشنگٹن میں مختلف تقاریب منعقد کی گئی جہاں تقریباً 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

امریکا میں نائن الیون حملوں کی یاد میں سالانہ دعائیہ تقریبات منعقد ہوتی ہیں جس میں ہلاک افراد کے لواحقین اور ان کے دوست شرکت کرتے ہوئے اور ان کی یادیں تازہ کرتے ہیں۔

نیویارک کے گورنر اینڈریو کیومو، میئر بل ڈی بلاسیو اور ان کے پیشرو مائیکل بلومبرگ اور روڈی گیالیانی نے بھی تقریب میں شرکت کی،

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں نائن الیون میں ہلاک افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی تقریب میں میزبانی کی جہاں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں تقریب کے بعد پینٹاگون روانہ ہوگئے جہاں انہوں نے تقریر کی اور طالبان کو سخت نتائج کی دھمکی دی۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے دو روز قبل افغان صدر اشرف غنی اور طالبان سے کیمپ ڈیوڈ میں طے شدہ خفیہ ملاقات کو منسوخ کرتے ہوئے طالبان سے مذاکرات ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

طالبان نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ مذاکرات کی منسوخی سے امریکا کو پہلے سے زیادہ نقصان پہنچے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں