ایف آئی اے کی ریڈ بک جاری، مزید 7 انسانی اسمگلرز فہرست میں شامل

اپ ڈیٹ 13 ستمبر 2019
فہرست میں شامل سب سے زیادہ انسانی اسمگلروں کا تعلق پنجاب سے ہے—تصویر: شٹراسٹاک
فہرست میں شامل سب سے زیادہ انسانی اسمگلروں کا تعلق پنجاب سے ہے—تصویر: شٹراسٹاک

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث انتہائی مطلوب ملزمان کی ریڈ بک جاری کردی۔

مذکورہ ریڈ بک میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے ان 100 افراد کے نام اور دیگر کوائف موجود ہیں، جنہیں اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔

ایف آئی اے کی جاری کردہ فہرست میں 5 خواتین بھی شامل ہیں جو انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔

خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں ایف آئی اے کی جاری کردہ فہرست میں خواتین اسمگلرز کے نام پہلی مرتبہ شامل کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی ریڈ بک 2018 جاری، پہلی مرتبہ 4 خواتین کا نام شامل

فہرست میں شامل سب سے زیادہ انسانی اسمگلروں کا تعلق پنجاب سے ہے، جن کی تعداد 43 ہے۔

پنجاب میں انسانی اسمگلنگ کے الزام میں کل 43 افراد انتہائی مطلوب ہیـں جبکہ 2018 میں 39 افراد شامل کیے تھے اس تعداد میں سے 4 ملزمان کو رواں برس فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

دوسری جانب سے وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ سال 28 ملزمان کا اندراج کیا گیا تھا جس میں رواں برس 3 مزید انسانی اسمگلرز کا اضافہ ہوا۔

اسی طرح سندھ میں گزشتہ برس 15 انسانی اسمگلرز کا اندراج تھا جن میں سے 3 کو گرفتار کیا گیا، خیبرپختونخوا میں مطلوب 3 انسانی اسمگلروں میں سے تمام کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور اب ریڈ میں خیبر پختونخوا سے کوئی مطلوب ملزم نہیں تاہم بلوچستان میں مطلوب 2 ملزمان میں سے کسی کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

مزید پڑھیں: انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری

چنانچہ اب ایف آئی اے ریڈ بک کے مطابق سندھ میں 12 جبکہ بلوچستان 2 انسانی اسمگلرز انتہائی مطلوب ہیں۔

موجودہ فہرست کے مطابق ایف آئی اے کو مطلوب انسانی اسمگلرز میں سے 12 بیرونِ ملک فرار ہیں۔

خیال رہے کہ 2018 میں انتہائی مطلوب قرار دیے گئے 112 انسانی اسمگلرز میں سے ایک سال کے عرصے میں صرف 19 کو گرفتار کیا جاسکا ہے۔

دوسری جانب 2019 کی جاری کردہ ریڈ بک میں مجموعی طور پر مزید 7 مطلوب ملزمان کے نام شامل کیے گئے۔

دستاویزات کے مطابق 2017 میں انسانی اسمگلروں کی مجموعی تعداد 101 تھی، جن میں سے ایف آئی اےکی ریڈ بک کے مطابق 12 انسانی اسمگلرز بیرون ممالک فرار ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 'پاکستان میں انسانی سمگلنگ میں مسلسل اضافہ'

یاد رہے کہ جون 2018 میں امریکا نے پاکستان کا نام انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے نگرانی کی فہرست سے نکال کر ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا جنہوں نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے قابل ذکر اقدامات کیے۔

’ٹائیر ٹو‘ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی وہ فہرست ہے جس میں ان ممالک کو شامل کیا جاتا ہے جو مکمل طور پر کم سے کم میعارات پر پورا نہ اترتے ہوں لیکن اس کی تعمیل کے لیے بھرپور اقدامات کررہے ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں